پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی پر جنگ ہو سکتی ہے، سابق امریکی سفیر

اسلام آباد: سابق امریکی سفیر کیمرون منٹر نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی پر جنگ ہو سکتی ہے، پاکستان کو اپنی حیثیت کا دارومدار ٹیکسٹائل کی بجائے ٹیکنالوجی پر کرنا ہوگا کیونکہ دنیا میں ٹیکسٹائل مصنوعات کا منافع بہت کم ہوتا جا رہا ہے،خطے کی بدلتی صورتحال کو عالمی حالات سے الگ نہیں رکھا جا سکا ہے، امریکہ چین اور روس کو اپنا بڑا مد مقابل سمجھتا ہے اور امریہ ہر قیمت پر دنیا کی واحد سپر پاور کی حیثیت اپنے پاس رکھنا چاہتا ہے۔ بدھ کے روز اسلام آباد میں عالمی سٹریٹجک خطرات اور ردعمل پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق امریکی سفیر نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کے تجارتی مسائل اور اقوام متحدہ کے کردار پر بھی بات کرنے کی ضرورت ہے اور دنیا کو اس وقت تین اہم مسائل کا سامنا ہے،جس میں ماحولیاتی تبدیلیاں، ٹیکنالوجی سے متعلق اور ملکوں کے اندرونی مسائل شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بطور امریکی سفیر پاکستان کے کئی مسائل سے اپنے ملک کو آگاہ کرتا رہتا تھا اور میرے نزدیک پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی پر جنگ ہو سکتی ہے پاکستان کو اپنی حیثیت کا دارومدار ٹیکسٹائل کی بجائے ٹیکنالوجی پر کرنا ہوگا کیونکہ دنیا میں ٹیکسٹائل مصنوعات کا منافع بہت کم ہوتا جا رہا ہے۔کیمرون منٹر نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ پاکستانی نوجوانوں کوسافٹ ویئر اور آئی ٹی سے متعلق مہارت حاصل کرناہوگی۔ اس موقع پر سمینار سے خطب کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ انعام الحق نے کہا کہ کرونا وائرس جیسی وبائیں عالمی معیشت کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں اورکرونا وائرس سے اب تک عالمی معیشت کی ترقی کی شرح میں 2 فیصد کمی ہو چکی ہے جبکہ طاقتور ممالک اپنے اقصادی مفادات کے فروغ کیلئے جدید ترین ہتھیار بنا رہے ہیں۔ موجودہ حالات میں تمام ملک کسی نا کسی صورت ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اور خطے کی بدلتی صورتحال کو عالمی حالات سے الگ نہیں رکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ، چین اور روس کو اپنا بڑا مد مقابل سمجھتا ہے اور امریکہ ہر قیمت پر دنیا کی واحد سپر پاور کی حیثیت اپنے پاس رکھنا چاہتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں