وفاقی حکومت ایک صوبے کے ساتھ محاذآرائی چھوڑ کر پورے ملک کی فکر کرے،مولانا عبد الواسع

کوئٹہ:جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا عبد الواسع نے کہا ہے کہ حکومت ایک صوبے کے ساتھ محاذآرائی چھوڑ کر پورے ملک کی فکر کریں، اقتدار سنبھالنے کے باوجود سیاسی فہم اور مملکتی امور سے بے خبر حکمران بحران کی بنیاد ہیں روزانہ کی بنیاد پر نئے محاذ اور تنازعہ پیدا کرنے والوں کو ملک کی وحدت میں نہیں انتشار میں اپنی بقا ڈھونڈتے ہیں انہوں نے کہاکہ ملک کی نازک صورتحال میں کرونا وائرس جیسے مسئلے سے مشترکہ طور پر نمٹنے کی بجائے اٹھارویں ترمیم جیسے متفقہ ایشوکوچھیڑکر یا اقلیتی کمیشن میں قادیانی کو بٹھانے کی سازش کرکے پی ٹی آئی حکومت متنازعہ ماحول میں اپنی بقا تلاش کررہی ہے انہوں نے کہا کہ نااہل حکمران وفاق کو کمزور کرنے اور صوبوں کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کی سازشوں سے باز آجائیں کیونکہ ایسا کرنے کی صورت میں ملکی وفاق کمزور اور صوبے بدگمان ہوکر مایوس ہوجائیں گے یہ عمل ملک کے مفاد میں نہیں ہے انہوں کہا کہ اٹھارویں ترمیم صوبوں کے لیے بہتری کا باعث ہے اس ترمیم کے متاثر ہونے سے بلوچستان کو سب سے زیادہ نقصان ہوگا اس لئے جمعیت علما اسلام اسے چھیڑنے کو بہتر نہیں سمجھتی انہوں نے کہا کہ در حقیقت اس ترمیم نے صوبوں کے احساس محرومی کو کم کرنے میں مدد کی سینیٹ کو مزید خود مختار بنا کر صوبوں کی شکایات کو کم کیا جا سکتا ہے لیکن اٹھارویں ترمیم میں کسی قسم کی تبدیلی ملک وقوم کے مفاد میں نہیں ہوگا انہوں نیکہاکہ کرونا وائرس بلوچستان کے تمام اضلاع میں پھیل گیا ہے لیکن حکومت کی تیاری صرف میڈیا کی حدتک ہے ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ سطح کے کسی بھی ہسپتال میں وینٹیلیٹر تک نہیں رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں ایس او پیز علما کرام عمل کررہے ہیں حکومت اپنی تمام تر نااہلی چھپانے کی خاطر کرونا وائرس مساجد میں ڈھونڈنے کے انتظار میں ہے خود سرکاری اجلاسوں اور پروگراموں میں احتیاطی تدابیر کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں نیز جمعیت علما اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر نے لورالائی کے جنرل سیکرٹری عطا اللہ کاکڑ کی رہائش گاہ جاکر ان کے بھائی کی وفات پر تعزیت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں