کورونا کی آڑ میں اٹھارویں ترمیم کو چھیڑنے کی کوشش کی جارہی ہے، مولانا حیدری

قلات:جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری نے 18 ویں ترمیم کے حوالے سے صدر پاکستان کے بیان پہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو اس وقت اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے لیکن ملک کا صدر حالات اور وبا سے بے نیاز ہوکر اٹھارویں ترمیم کو چھیڑنے کی باتیں کی جارہی ہے جبکہ اٹھارویں ترمیم کی منظوری تمام صوبوں نے دی تھی اور صوبے اس حوالے سے کہہ بھی رہے ہیں کہ ہمیں ہمارے حقوق نہیں مل رہے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبوں کو مکمل خودمختاری ملنی چائیے مگر حکومتی کارندے آنت بانت کی بولیاں بول رہے ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے حوالے سے حکمران سنجیدہ نہیں ہے بلکہ اسکی آڑ میں کبھی آٹھارویں ترمیم کی بات چھیڑی جاتی ہے تو کبھی قادیانیوں کو اقلیتی کمیشن میں شامل کرنے کی بات ہوتی ہے تو کبھی اقتصادی کونسل میں قادیانی ارکان کے تقرری کی بات ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کو دینی وسیاسی جماعتوں سے مشاورت کرنی چائیے اور ہم اپوزیشن میں ہوتے ہوئے دو قدم آگے بڑھ کر اپنے تعاون کا یقین دلاتے ہیں لیکن حکومت ابتک اپوزیشن کے خول سے باہر نہیں نکل سکی انہوں نے کہا کہ چائیے تو یہ تھا کہ اس موقع پہ اپوزیشن اختلاف کرتی مگر کرونا وائرس کے پیش نظر حکومت بجائے کارکردگی دکھانے کے وہ ان حساس معاملوں کو چھیڑ رہی ہے اسی وجہ سے قومی یکجہتی پارہ پارہ نظر آتی ہے انہوں نے کہا کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کرونا کی آڑ میں قادیانیوں کو اقلیتی کمیشن میں ہرگز شامل نہیں ہونے دینگے۔ دریں اثناء مولانا عبدالغفورحیدری نے سینیٹ کی ایڈوائزری کمیٹی میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی اور چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو قلات میں گزشہ کئی سالوں سے تھری جی نیٹ بندش کا معاملہ اٹھایا اور چئیرمین سینٹ سے کہا کہ میں نے بہت مشکل سے ویڈیو لنک کے انتظامات کئیے ہے اور آپ سے مخاطب ہوں انہوں نے کہا کہ قلات میں کئی سالوں سے امن وامان اور سیکورٹی کے نام پہ نیٹ کی بندش کا نوٹس لیا جائے تاکہ لوگوں کو اس جدید دور میں اپنے مسائل حل کرنے میں مدد ملیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں