لاک ڈاؤن میں نرمی: بلوچستان میں کاروبار زندگی بحال

کوئٹہ :بلوچستان حکومت کی جانب سے مکمل لاک ڈائون کو سمارٹ لاک ڈاؤن میں تبدیل کرنے کے فیصلے کے بعد کوئٹہ شہر میں تجارتی اور کاروباری مراکز کھل گئے ہیں۔محکمہ داخلہ کے مطابق دکانیں صبح سحری سے شام پانچ بجے تک کھلی رہیں گی۔ خلاف ورزی کرنے والے دکانداروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائ جائے گی۔حکومت اور تاجروں کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق کوئٹہ اور دیگر شہروں میں دکانیں سحری کے وقت سے شام پانچ بجے تک کھلی رہیں گی۔ مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کی جانب سے پہلے ہی دس مئی سے دکانیں کھولنے کا اعلان کیا گیاتھا۔ اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انجمن کے مرکزی صدر رحیم کاکڑ نے دکانوں کے کھلنے کو تاجروں کی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تاجر لاک ڈاﺅن کی وجہ سے شدید نقصان سے دوچار ہوگئے تھے۔ ویڈیو پیغام میں انہوں نے تاجروں پر زور دیا ہے کہ وہ ایس او پیزکا خیال رکھیں ورنہ ان کو بھاری جرمانوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ان کا کہنا ہے لاک ڈاﺅن کی خلاف ورزی پر جو دکانیں پہلے بند ہوگئی تھیں وہ بھی آج جرمانوں کی ادائیگی کے بعد کھول دی جائیں گی۔ بازاریں کھلنے کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد ان میں موجود ہے لیکن ان کی اکثریت احتیاطی تدابیر کا خیال نہیں رکھ رہی ہے۔خیال رہے کہ حکومت بلوچستان نے لاک ڈاﺅن میں نرمی کا فیصلہ ایک ایسے موقع پر کیا جب طبی ماہرین نے کورونا کے تیزی سے پھیلاﺅ کے باعث بلوچستان میں لاک ڈاﺅن کو مزید سخت کرنے کا مشورہ دیا تھا۔بعض ذرائع کے مطابق طبی ماہرین کی رائے کے برعکس بلوچستان حکومت کو وفاقی حکومت کی خواہش اور تاجروں کی دباﺅ کے تحت مکمل لاک ڈاﺅن کوسمارٹ لاک ڈاﺅن میں تبدیل کرنا پڑا۔اس فیصلے کے بعد محکمہ داخلہ نے لاک ڈاﺅن کے حوالے سے پہلے سے جاری کیئے گئے نوٹیفکیشن میں ترمیم کی ہے۔ نئے نوٹیفیکیشن کے مطابق بلوچستان بھر میں تمام شاپنگ مالز مارکیٹس دکانوں گودام آٹو ریپئر شاپس اور ہیر کٹنگ سیلونز کوہفتہ صبح 3 بجے سے شام 5 بجے تک کھولنے کی اجازت ہو گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں