کورونا وائرس،سندھ و بلوچستان کا کوآرڈینشن کمیٹی کے قیام پر اتفاق
کوئٹہ:سندھ اور بلوچستان کی صوبائی حکومتوں نے کرونا وائرس کے تدارک کے لئے ایران سے واپس آنے والے زائرین کی اسکیننگ اور ان کے آبائی علاقوں تک واپسی سے متعلق کوارڈینشن کمیٹی کے قیام پر اتفاق کا اظہار کیا ہے۔ دونوں صوبوں کے وزراء اعلی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں طے پایا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کی صوبائی حکومتیں زائرین کا مکمل ڈیٹا اور جملہ معلومات مستقل بنیادوں پر ایک دوسرے سے شئیر کریں گی۔ جمعہ کے روز وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے سی ایم سیکرٹریٹ کوئٹہ میں وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان سے ملاقات کی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور خصوصا کرونا وائرس کی روک تھام اور تدارک سے متعلق اٹھائے گئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے اختیار کی گئی احتیاطی تدابیر و حکمت عملی کو موثر بنانے پر غور کیا گیا وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے سربراہ سندھ حکومت کو بتایا کہ ایران سے آنے والے تمام زائرین کو تفتان بارڈر پر 14 دن تک قرنطینہ میں رکھا جارہا ہے جہاں اسکیننگ سمیت تمام سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔احتیاطی تدابیر کا مقصد ایران کے راستے کرونا وائرس کی پاکستان میں ایکٹیو منتقلی کو روکنا ہے ملاقات میں وزیر سندھ سید مراد علی شاہ نے حکومت بلوچستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سندھ کی جانب سے شکریہ ادا کیا انہوں نے بتایا کہ سندھ میں حالیہ دنوں چین اور ایران سے واپس آنے والے 2300 افراد کی نشاندہی ہوئی ہے اور ان تمام افراد تک رسائی حاصل کر لی گئی ہے۔ واپس آنے والے افراد میں کھانسی نزلہ زکام اور بخار کی علامات پر ان کے طبی معائنے کئے جاررہے ہیں جبکہ ایسے مریضوں کے لیے کراچی میں ایک نو تعمیر شدہ 140 بستروں کے اسپتال کو آئسولیشن وارڈ میں تبدیل کر دیا گیا ہے ملاقات میں دونوں وزراء اعلی ٰنے اس امر پر اتفاق کا اظہار کیا کہ کرونا ایک قومی مسئلہ ہے جس سے مل کر نمٹا جائے گا اور اس ضمن میں دونوں صوبوں کی حکومتیں قریبی رابطے میں رہیں گی