طالبان افغان سرزمین کو ہمسایہ ممالک کیخلاف استعمال کرنے سے روکے، پاکستان

نیویارک :پاکستان نے افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو دہشت گرد گروہوں کے ہمسایہ ممالک یا کسی دوسرے ملک کے خلاف حملوں کے لیے استعمال ہونے سے روکے،خاص طور پر پرداعش،داعش خراسان، القاعدہ، تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی)، ای ٹی آئی ایم (ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ) اور آئی ایم یو (اسلامک موومنٹ آف ازبکستان) کی طرف سے لاحق خطرے کو روکے جو پاکستان کیلئے انتہائی اہم ہے۔یہ بات اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے افغانستان کی صورتحال پر 15رکنی سلامتی کونسل کیاجلاس میں خطاب کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں روسی سفارتخانے پر حملے سمیت حالیہ بم دھماکے، ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ خصوصی تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ "اگر ہم افغان عوام اور حکام کو ضروری اور طویل مدتی اقتصادی حل فراہم کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو افغانستان میں حکومت مخالف گروپوں خاص طور پر داعش کے مزید مضبوط ہونے کا خطرہ ہے۔ ہم افغان حکومت سے توقع کرتے ہیں کہ وہ افغانستان کی سرزمین کو ہمسایہ ممالک یا کسی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے گی۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کرتے ہوئے ان دہشت گرد گروہوں کو بے اثر کرنے اور ان کے خاتمے کی تمام مخلصانہ کوششوں کی حمایت کرے گا۔ بگاڑ پیدا کرنے والے جو افغان سرزمین سیپاکستان کے خلاف دہشت گردی کی سرپرستی اور اس کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں، کو بھی چیک کیا جانا چاہیے اور افغانستان اور خطے میں ان کے قائم کردہ دہشت گرد نیٹ ورکس کو ختم کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مذہب، جنس اور نسل کا امتیاز کئے بغیر افغانستان اور دنیا میں امن کا خواہاں ہے اور پاکستان ایک ایسا افغانستان دیکھنے کا خواہاں ہے جو پرامن، خوشحال اور مستحکم ہو جو ہم سب کے مشترکہ مفاد میں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں