ایران بارڈر پر اسٹیکر ای ٹیک سسٹم کو ختم کیا جائے، پنجگور بارڈر کمیٹی

پنجگور (انتخاب نیوز) پنجگور بارڈر کمیٹی پروم کے رہنماءعابد اشرف، حاجی محمد عیسیٰ ،حاجی محمد جان، ثناءاللہ نور، حاجی لیاقت بلوچ، محمد اسلم، عزت اللہ، حاجی نذیر احمد نے کمیٹی ممبران اور حق دو تحریک کے ضلعی عہدیداروں کے ہمراہ پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بارڈر ای ٹیک سسٹم میں غیر شفافیت اور اقرباءپروری کی وجہ سے ہزاروں تیل بردار گاڑیاں اپنی باری کے انتظار میں بے یارو مددگار کھڑی ہیں، جن کا کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے حکمران جماعت اور چند بااثر افراد سے ملکر بارڈر کے کاروبار کو اپنی حد تک محدود رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیکر ای ٹیک سسٹم کو ختم نہیں کیاگیا تو 25 اکتوبر کو جیرک پروم بارڈر کو غیر معینہ مدت تک بند کریں گے، حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن سے ملکر 27 اکتوبر کو دھرنا دیا جائے گا، اسٹیکر سسٹم کے مکمل خاتمے تک دھرنا جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا پروم انتہائی پسماندہ علاقہ ہے یہاں کے غریب عوام زندگی کی تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں لوگوں کا ذریعہ معاش ایران بارڈر سے وابستہ ہے اگر اس بارڈر کے کاروبار پر قدغن لگانے کی کوشش کی گئی تو عام غریب لوگ نان شبینہ کے محتاج ہوں گے۔ انہوں نے کہا اس وقت جیرک بارڈر پر طاقت ور اور مخصوص ٹولے کا قبضہ ہے۔ غریب لوگوں کو پیچھے دھکیل دیاگیاہے۔غریب لوگوں نے قرضہ کرکے تیل بردار گاڑیاں خریدی ہیں جوکہ اب زنگ آلود ہورہی ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ گاڑیوں کے نمبر پیچھے کرکے اپنی من پسند گاڑیوں کو بارڈر تک رسائی دے رہے ہیں اور عام گاڑیوں کو روک کر مہینوں تک انتظار کر وارہے ہیں جسکی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا 25 ستمبر کو پروم بارڈر کمیٹی نے ایک عوامی جرگہ بلایا تھا، جس میں حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن نے خصوصی طور پر شرکت کی اور جرگے میں علاقہ کے عمائدین سمیت نوجوانوں نے شرکت کی تھی۔ حق دو تحریک کے سرباہ اور جرگہ کے شرکا نے اسٹیکر سسٹم کو بوسیدہ قرار دیکر اسکی فوری طور پر خاتمے کا مطالبہ کیا۔ ہم اپنے اس مطالبے پر قائم ہیں کہ ای ٹیک سسٹم کو ختم کرکے شناختی کارڈ کے ذریعے عام غریبوں کو آزادانہ کاروبا کا موقع دیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں