ایم کیو ایم نے سندھ کرونا ریلیف آرڈیننس مسترد کردیا

اسلام آباد:سابق وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ایم کیو ایم پاکستان کے کنونیئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے سندھ کرونا ریلیف آرڈیننس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر کا فیصلہ میئر کریں گے، وزیر اعلیٰ کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہونا چاہیے۔ ہفتہ کو تاجروں کا وفد اپنے مسائل لے کر ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادرآباد پہنچا جہاں کنوینئر ایم کیو ایم اور رابطہ کمیٹی اراکین نے تاجر رہنماؤں سے ملاقات کی۔تاجر برادری نے اپنے مسائل سے آگاہ کیا اور بتایا کہ سندھ حکومت نے مارکٹیں کھولنے کی اجازت دی اور پھر انہیں سیل کردیا گیا۔ ایم کیوایم قیادت کی تاجروں کیمسائل کابینہ میں اٹھانیکی یقین دہانی کرائی۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ سندھ ریلیف آرڈیننس کومستردکرتیہیں،شہر کا فیصلہ میئرکریں گے،مرادعلی شاہ کا اس سے تعلق نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نیکراچی کو ذاتی کمائی کاذریعہ سمجھ لیا ہے، مشکل دورمیں بھی صوبائی حکومت نیکرپشن کا منہ کھول کر رکھا ہوا ہے، کراچی نہیں چلے گاتو ملک کیسے چلے گا؟ کیونکہ یہ شہر ملک کو70فیصدٹیکس دیتاہے،سندھ کی نسل پرست حکومت تاجروں کوپریشان کررہی ہے۔یاد رہے کہ گوصوبائی حکومت نے کرونا ریلیف ایمرجنسی آرڈیننس گورنر کو بھیجا تھا جسے انہوں نے ایک روز قبل منظور کرلیا اور پھر یہ قانون نافذ العمل ہوگیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں