پاکستان میں نجی لشکروں، امن جرگوں اور امن کمیٹیوں کی کوئی گنجائش نہیں، مولانا شیرانی

کوئٹہ (انتخاب نیوز) جے یو آئی پاکستان کے مرکزی قائد مولانا محمد خان شیرانی نے کہاہے کہ تخریب کاری کوئی آسمانی اور قدرتی آفت نہیں بلکہ انسانی ہاتھوں سے تعمیر کیا گیا منظم منصوبہ ہے دنیا میں تخریب کاری کے انسداد کے نام پر تخریب کاری کو فروغ دیا جاتاہے جبکہ امن کے قیام کے عنوان سے بدامنی کی سرپرستی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاہے کہ دنیا میں جاری خونریزی اور جنگ امریکہ کے وجود اور بقا کی ضرورت ہے اگر دنیا میں جنگ نہ ہو تو تمام اقوام عالم کے نشانے پر امریکہ ہوگا امریکہ کے نزدیک دنیا کے موجودہ نقشے ان قوموں اور ممالک کے مفاد میں تشکیل دیئے گئے تھے جو انیسویں صدی میں ان خطوں کے اوپر حاکم تھے اب امریکہ سمجھتاہے کہ دنیا کے نقشے از سر نو میری مرضی اور خواہش کے مطابق وضع ہوں انہوں نے کہا کہ ہم ملک کو توڑنا نہیں چاہتے کیونکہ یہ ہماری خواہش نہیں ہے اور ملک کو بچا بھی نہیں سکتے کیونکہ یہ کام ہمارے بس میں نہیں ہے لیکن اگر مغربی دنیا نئے نقشوں کا مطالبہ کرتاہے اور ہماری اسٹیبلشمنٹ کو بھی اس پر اعتراض نہیں ہے تو ہم نے پاکستان کے نام کا کلمہ نہیں پڑھاہے ہماری اسٹیبلشمنٹ مغرب سے پوچھ لے کہ نئی لکیریں کس طرح کھینچ لیں جو بھی لکیریں وہ بتا دیں اسی طرح لکیریں کھینچی جائیں لیکن ہماری درخواست بس صرف اتنی سی ہے ہمارا خون نہ بہائیں عزتیں نہ لوٹی جائیں اور آبادیاں نہ اجاڑی جائیں ملک کو توڑنے اور لوگوں کا خون بہانے والے گناہ نہ کیئے جائیں انہوں نے کہاہے کہ امن و امان کا قیام ریاست کی ذمہ داری ہے سول سوسائٹی میں نجی لشکروں، امن جرگوں اور امن کمیٹیوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے لہذا عوام ہر قسم کے سرکاری جرگوں کمیٹیوں اور لشکروں سے دور رہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں