چین کی 2022میں ڈیجیٹل یوآن کرنسی لانے کی تیاری

بیجنگ:چین 2022 میں ایک ڈیجیٹل یوآن کرنسی لانا چاہتا ہے جس کا نام ای آر ایم بی رکھا گیا ہے۔ 2022 میں چین جانے والے لوگوں کو اس نئی ڈیجیٹل کرنسی میں خرید و فروخت یا لین دین کرنا پڑ سکتا ہے۔یہ ایسی کرنسی ہوگی جو نظر نہیں آئے گی اور نہ ہی آپ اسے نوٹوں کی طرح ہاتھ میں پکڑ سکیں گے اور یہ کوئی خیالی بات نہیں ہے۔گزشتہ ماہ چین کے مرکزی بینک پیپلز بینک آف چائنا نے چار بڑے شہروں شینزن، چینگدو، سوزو اور شیان گان میں اس پر کام کرنا شروع کر دیا ہے۔اس پروجیکٹ کے تحت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کا کچھ حصہ ڈیجیٹل یوآن میں ادا کیا جائے گا۔اس کے علاوہ سٹار بکس اور میکڈونلڈ جیسی 20 نجی کمپنیوں بھی اس تجربے میں حصہ لے رہی ہیں۔اگر یہ کامیاب رہا تو چینی حکومت اسے سنہ 2022 کے سرمائی اولمپکس کے وقت پورے ملک میں جاری کر دے گی۔تاہم ایسا مرحلہ وار کیا جائے گا۔ڈیجیٹل یوآن کے متعارف کرانے کو ایک ایسی چیز کہا جا رہا ہے جو عالمی توازن کو بدل سکتی ہے۔ یہ چین کے حوصلہ مندانہ منصوبوں کا حصہ ہے جس کا مقصد امریکی اثر و رسوخ کو ختم کرنا اور اکیسویں صدی میں ایک طاقتور ملک کے طور پر ابھرنا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے کامیاب استعمال سے 10 سے 15 سال میں ایک نیا سیاسی اور معاشی نظام جنم لے سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں