پاکستان میں لوگوں کیساتھ ان سے متعلق بل بھی لاپتہ ہیں، یہی حال رہا تو فیصلے واشنگٹن میں ہوں گے، طاہر بزنجو

کوئٹہ (انتخاب نیوز) نیشنل پارٹی کے نائب صدر سینیٹر میر طاہر بزنجو نے کہاہے کہ پاکستان بدترین سیاسی معاشی آئینی بحران سے گزررہاہے انسانی حقوق کی صورتحال تشویشناک ہے ہزاروں کی تعداد میں ملک بھر سے لوگ لاپتہ ہیں ،لاپتہ افراد کی طرح لاپتہ افراد سے متعلق بل بھی لاپتہ ہیں طوفان مہنگائی کی طرح سیاسی جماعتوں کے درمیان محاذ آرائی اور چپقلش اپنی نقطہ عروج تک پہنچ چکاہے لاغرجمہوریت رک رک کر سانس لے رہی ہے۔ میر حاصل خان بزنجو ،لالہ عثمان کاکڑ اور مشاہدہ اللہ خان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد 9 سال تک یہ ملک بغیر آئین چل رہا تھا ان 9 سال میں پاکستان کے 7 وزرائے اعظم تبدیل کیے گئے جس پر بھارتی وزیراعظم جواہر لعل نہرو نے طنزیہ کہا کہ اتنی جلدی میں کپڑے تبدیل نہیں کرتا جتنا جلدی پاکستان میں وزیراعظم تبدیل ہوتے ہیں۔ 56 کے آئین کی مدت کم رہی، 58 میں مارشل لاءنافذ کیا گیا۔ 62ءمیں آئین دیاگیا لیکن اصل آئین 73ءکا ہے جس کی بدقسمتی سے گزشتہ 50 سال سے مٹی پلید کی جاتی ہے اور ہر آئین شکن کو ہماری عدلیہ نے قانونی تحفظ فراہم کیا، لیگل قواعد دیے لیکن تب بھی ناراض ہیں کہ ہم پر تنقید کیوں کی جاتی ہے۔ پاکستان بدترین سیاسی معاشی آئینی بحران سے گزر رہا ہے، انسانی حقوق کی صورتحال تشویشناک ہے، ہزاروں کی تعداد میں ملک بھر سے لوگ لاپتہ ہیں، لاپتہ افراد کی طرح لاپتہ افراد سے متعلق بل بھی لاپتہ ہیں، طوفان مہنگائی کی طرح سیاسی جماعتوں کے درمیان محاذ آرائی اور چپقلش اپنے نقطہ عروج تک پہنچ چکی ہے اور لاغر وکمزور جمہوریت رک رک کرسانس لے رہی ہے۔ ڈر اور خوف یہ ہے کہ کہیں عظیم محب وطنوں کی صدا بلند نہ ہوں۔ سنجیدہ حلقوں میں سوال زیر بحث ہے کہ پاکستان کا مستقبل کیا ہے، ہم کہتے ہیں کہ پاکستان کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے۔ قانون کی حکمرانی، گڈ گورننس، سب کا بلاامتیاز احتساب، صاف وشفاف انتخابات اور آئین کو اس کے اصل روح کے مطابق نافذ کرکے ملک کو گھرے بحرانوں سے نکالا جاسکتا ہے، بصورت دیگر آئی ایم ایف کی تلوار لٹکتی رہے گی، پاکستان کے فیصلے اسلام آباد میں نہیں واشنگٹن میں ہوں گے، ملک بدستور سیاسی، معاشی اور آئینی بحران میں گھرا رہے گا۔ تین سینیٹرز میر حاصل بزنجو، عثمان لالا کاکڑ اور مشاہد اللہ خان کی کمی محسوس ہورہی ہے، ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیںگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں