کورونا وائرس، سرحدو ں کی بندش سے معاشی حالت خراب ہوگی، ن، قادر بلوچ

کوئٹہ:پاکستان مسلم لیگ(ن) بلوچستان کے صدر عبدالقادر بلوچ،جنرل سیکرٹری جمال شاہ کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت کورنا وائرس کی روک تھام کیلئے عملی اقدامات اٹھائے بارڈربند ہونے سے ملک اور صوبے کی معاشی حالات خراب ہوگی اور بارڈرکے ارد گرد رہنے والے لوگوں کی معیشت کا انحصار بارڈر پر ہے اگر بارڈرمسلسل بند ہو تو لوگ بھوک اور افلاس کاشکار ہونگے حکومت کو چاہیے کہ وہ کورنا وائرس کو روکنے کیلئے لوگوں کی معاشی قتل عام نہ کریں اس سے مزید حالات خراب ہونگے ان خیالات کااظہارانہوں نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) ملک اور صوبے کی ترقی وخوشحالی چاہتے ہیں جب ملک اور صوبے پرنا اہل حکمران مسلط ہوں تو وہاں پرمعیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے اس لئے حکومت کو چاہیے کہ ہر بیماری کو روکنے کیلئے کوئی ایسا لائحہ عمل طے کریں جس سے عام لوگ متاثر نہ ہوں ایک طرف کورنا وائرس کے باعث تعلیمی اداروں کو بندکیا گیا اوردوسری طرف ایران اورافغانستان بارڈر بندکرکے لوگوں کی معاشی قتل عام کیاجارہا ہے جس کا روک تھام ضروری ہے حکومت نااہل ہوچکی ہے اس لئے وہ عوام کو روزگار دینے کی بجائے روزگار چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے چمن بارڈر کی مسلسل بندش سے لوگ بے روزگار ہونگے کیونکہ بلوچستان میں اور کوئی روزگار نہیں ہے تفتان اور چمن کے عوام بارڈر سے روزی تلاش کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ کورناوائرس کی روک تھام کیلئے عملی اقدامات ا ٹھانے کی ضرورت ہے اگر کورنا وائرس کی روکنے کیلئے اور منصوبے پر کام کیاجاتا تو نہ بارڈر بندہوتا اور نہ ہی لوگوں پر روزگار کے دروازے بند ہوتے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں