بلوچستان حکومت مرکز سے فنڈز نہیں لے سکی، زور اپوزیشن کے حلقوں پر ہے، مولانا واسع

کوئٹہ:جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر ورکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ میں بلوچستان کونظر انداز کرنا صوبائی حکومت کی نااہلی ہے وفاق کے بلوچستان کو ترقیاتی بنانے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے صوبائی حکومت وفاق سے بلوچستان کیلئے فنڈز تو نہ لے سکیں لیکن تمام تر زور بلوچستان کے اپوزیشن حلقوں پر ہے اور اپوزیشن کے فنڈز کوغیر منتخب لوگوں کے ذریعے استعمال کیا جارہا ہے صوبے میں لوڈ شیڈنگ،بے روزگاری،ٹڈی دل کی وجہ سے زمینداروں کو ہونے والے نقصانات کا کسی کو کوئی فکر ہی نہیں ہے ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز جمعیت کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا مولانا عبدالواسع نے کہا کہ بلوچستان میں بد قسمتی سے پہلے ہی بے روزگاری بڑھ گئی تھی صوبائی حکومت نے عوام سے تبدیلی کے نام پر ووٹ لیا تھا لیکن جو وعدے کئے تھے اس کو وفاق نہ کرسکا انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا اتحادی جماعت ہونے کے باوجود صوبے کی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ جوں کے توں ہے جس کی وجہ سے زمینداروں اور عوام کو شدید مشکلات کا سامناکرنا پڑھ رہا ہے حکومت عوام کو ریلیف دینے کی بجائے سیاسی انتقام پر مبنی اقدامات ا ٹھارہی ہے اپوزیشن حلقوں کے فنڈز غیر منتخب لوگوں کے ذریعے خرچ کی جارہی ہے جس کی وجہ سے سیاسی صورتحال غیر واضح ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت وفاق سے تو فنڈز نہ لے سکی اور ترقیاتی منصوبے کے حوالے سے ان کے دعوے،دعوے ہی رہ گئے ہیں صوبائی حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے وفاق کی جانب سے پی ایس ڈی پی میں صوبے کیلئے کوئی نیا منصوبہ شامل نہیں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے عوامی مسائل کے حل کیلئے حکومت پر دباء ڈالنے کیلئے احتجاجی تحریک شروع کرنے کافیصلہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں