بلوچستان کورونا سے 30اضلاع متاثر،64فیصد مریض صحت یاب ہوئے ہیں، دوستین جمالدینی

کوئٹہ:سیکرٹری صحت بلوچستان دوستین جمالدینی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے 33 اضلاع میں سے 30 اضلاع میں کورونا وائرس پایا گیا ہے کوویڈ ٹیسٹنگ کی سہولت ہر ضلع میں ایک مخصوص کٹ کے ذریعے کی جاتی ہے تاہم لوگوں کو سمجھنا ہو گا کہ تشخیص اور علاج دو الگ معاملات ہیں ابتک کورونا وائرس کا کوئی علاج دریافت نہیں ہوسکا اور نہ ہی دیسی ٹوٹکے اس وائرس کا علاج ہیں اس لئے اس وبا سے بچنے کا ایک ہی طریقہ ہے،بلوچستان میں کورونا وائرس کے باعث شراح اموات ایک فیصد جبکہ صحت یابی کا تناسب 65 فیصد سے زائد ہے کورونا وائرس سے بچاو کا موثر حل سماجی فاصلہ ہے حکومت نے عوامی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے لاک ڈاون میں نرمی برتی عوام کو بھی اپنی زمہ داریاں نبھانی ہونگی۔یہ بات انہوں نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ سوشل ڈسٹنسنگ کے اصولوں پر نہیں چلیں گے تو بڑا مشکل وقت آنے والا ہے جن ملکوں میں عوام نے حکومت کی بات مانی احتیاط کیا وہاں نقصان کم ہوا ہے عوام تاجر اور ٹرانسپورٹروز کو پیغام پہنچانا چاہتا ہوں کہ پاکستان معاشی طور پرمضبوط ملک نہیں ہے کسی بھی معمولی وجہ سے بڑا معاشی نقصان ہوجاتا ہے بڑی وغور خوض سے لاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی حکومت لاک ڈاؤن تقریباً ختم کر کے ایس او پیز کا اجراء کیا تجارت،ٹرانسپورٹ کھولنے کا مطلب یہ نہیں کہ احتیاط نہ کریں ہر شخص کو احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کرنے کی ضرورت ہے کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے صوبے میں اموات کااضافہ ہوگیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے گھروں میں ہونے والی ا موات کا ڈیٹا جمع کر دیا ہے قلعہ عبداللہ میں 21اموات والے گھروں میں سے 19گھروں کے افراد کو کورونا کا شکار پائے گئے ہیں سوشل میڈیا میں غلط رپورٹنگ سے اس جنگ میں حوصلہ پست ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں 36سے 48گھنٹے ڈاکٹر اور عملہ کام کررہا ہے کورونا وائرس کا پھیلاؤ بڑھ رہا ہے 33میں سے 30اضلاع میں وائرس تیزی سے پہنچ گیا ہے جبکہ صرف 3اضلاع شیرانی،سابقہ سوراب اور بارکھان میں اب تک کورونا سے متاثرہ مریض سامنے نہیں آیا ہے انہوں نے کہا کہ مجبوراً سخت لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا سلیکٹڈ مکمل لاک ڈاؤن لگانے پر کام کررہے ہیں ہمارے ہسپتالوں میں جگہ کی کم نہیں ہے مریضوں کو ہسپتال لائیں ہمارے ہاں ا کسیجن کراچی سے منگوایا جاتا ہے سول ہسپتال میں آکسیجن بنانے والے دو پلانٹ ہے ان کی استعداد کم ہے فاطمہ جناح ہسپتال میں آکسیجن لکویٹڈٹینک بنارہے ہیں انہوں نے کہا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی واضح ہدایت ہے کہ ہر شخص خود کو متاثر سمجھیں اور احتیاطی تدابیر اپنائیں تاکہ وہ خود کو اس وباسے محفوظ رکھ سکیں سماجی فاصلہ،ہاتھ صاف رکھنے اور ماسک استعمال ہی ایک شخص کو اس بیماری سے محفوظ رکھ سکتا ہے حکومتی ایس او پیز پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں مجبوراً حکومت سخت لاک ڈاؤن کی طرف جائے گی انہو ں نے کہا کہ ہسپتالوں میں 85اموات ہوئے ہیں لیکن سینکڑوں مریض صحتیاب بھی ہوئے ہیں عوام پروپیگنڈوں پر توجہ نہ دیں صوبے میں کورونا سے 2فیصد اموات ہوئی ہے جبکہ 64فیصد لوگ صحتیاب ہوچکے ہیں اور 35فیصد اس وقت زیر علاج ہیں پلازمہ عطیہ کرنا ہر شخص کا اپنا کام ہوتا ہے بزور بندوق حکومت کسی سے پلازمہ ڈونیٹ نہیں کرواسکتی جو شخص رضاکارانہ طور پر اپنا پلازمہ عطیہ کرتے ہیں یہ ایک کار خیر ہے ایک پلازمہ عطیہ کرنے سے کورونا کے 2مریض صحت یاب ہوسکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں