امریکی ادارے دیگر ممالک کی طرح کلوروکوئن دوا سے فائدہ نہیں اٹھا رہے: ٹرمپ

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ دیگر ممالک کورونا مریضوں کو کلوروکوئن دوا دے کرفائدہ اٹھا رہے ہیں لیکن امریکی ادارے اس میں ناکام رہے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے یہ بات ایسے موقع پر کہی جب امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے کورونا مریضوں کے لیے ہائیڈروآکسی کلوروکوئن کےہنگامی صورت میں استعمال کا اختیار واپس لے لیا ہے۔ ملیریا کے خلاف استعمال کی جانے والی یہ دوا صدر ٹرمپ کورونا سے بچنے کے لیے نہ صرف خود استعمال کرتے رہے ہیں بلکہ ا س کی کھل کر وکالت کرتے رہے ہیں لیکن ایف ڈی اے نے نئے شواہد کی بنا پر واضح کیا ہے کہ اس بات پر یقین کا جواز ہی نہیں کہ کلوروکوئن کورونا وائرس کے خلاف کارگر ثابت ہوسکتی ہے۔ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے یہ غیر سائنسی بات بھی کہی کہ کورونا ٹیسٹنگ فوری طور پر روک دی جائے تو کورونا کے بہت کم کیس سامنے آئیں گے۔ ٹرمپ کی اس بات پر سوشل میڈیا صارفین نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا کینسر کا ٹیسٹ نہ کیا جائے تواس کے کیس بھی سامنے نہیں آئیں گے یا قتل کی تحقیقات روک دی جائیں تو کیا قتل بھی رک جائیں گے۔ واضح رہے کہ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے کلوروکوئن اور ہائيڈروکسی کلوروکوئن کو ہنگامی حالت میں استعمال کرنے کااجازت نامہ منسوخ کر دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں