عراقی پارلیمنٹ کا اقوام متحدہ میں ترکی کے خلاف شکایت پیش کرنے کا مطالبہ

عراقی پارلیمنٹ میں سلامتی اور دفاع کی کمیٹی نے ہفتے کے روز مطالبہ کیا ہے کہ ترکی کے حالیہ حملوں کے خلاف اقوام متحدہ میں شکایت پیش کی جائے۔

حکومتی کمیٹی میں شامل ارکان پارلیمنٹ نے ایسے ممکنہ اقدامات پر زور دیا ہے جن کے نتیجے میں ترکی عراقی سرزمین کی خود مختاری کی کھلی خلاف ورزی اور طاقت کے استعمال سے باز آ جائے۔

کمیٹی نے اقوام متحدہ میں باقاعدہ شکایت پیش کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ کمیٹی کے مطابق ترکی کی جارحیت اور حملے بین الاقوامی منشوروں اور دونوں ملکوں کے بیچ اچھے پڑوسی ہونے کے حوالے سے سمجھوتوں کی خلاف ورزی ہے۔

عراقی وزارت خارجہ بغداد میں متعین ترکی کے سفیر کو بارہا طلب کر کے حالیہ خلاف ورزیوں پر انتہائی شدید لہجے کی حامل احتجاجی یادداشت ان کے حوالے کر چکی ہے۔

دوسری جانب عراقی کردستان کی حکومت نے اپنے علاقوں میں ترکی کی بم باری کی شدید مذمت کی ہے۔ سرحدی علاقوں میں ہونے والے حملوں میں عراقی شہریوں اور دیہات کو نشانہ بنایا گیا۔ اس کے نتیجے میں جانی اور مادی نقصانات بھی ہوئے۔

کردستان حکومت نے انقرہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عراقی سرزمین کی سیادت کا احترام کرے۔ ساتھ ہی اس بات کو بھی باور کرایا گیا ہے کہ کردستان ورکرز پارٹی کی جانب سے مذکورہ علاقہ خالی کر دیے جانے کی ضرورت ہے۔

علاقائی حکومت نے پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے حوالے سے اپنی خواہش کا اظہار کیا۔

شمالی عراق میں کردستان ورکرز پارٹی کے خلاف انقرہ حکومت کے فضائی اور زمینی آپریشن کے تیسرے روز ترکی کے لڑاکا طیاروں کی بم باری میں کم از کم 5 شہری جاں بحق ہو گئے۔

دوسری جانب ترکی کی وزارت دفاع کے ایک اعلان کے مطابق آپریشن کے علاقے میں کردستان ورکرز پارٹی کے ساتھ جھڑپوں میں ایک ترکی فوجی ہلاک ہو گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں