کورونا وائرس کے مریضوں کی کوئٹہ میں منتقل کے خلاف وکلاء نے کل عدالتیں کی بائیکاٹ کا اعلان کر دیا

بلوچستان بار باڈیز  کیجانب سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بلوچستان بھر میں صحت کی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں بلوچستان کے لوگ اپنے علاج  معالجہ دیگر صوبوں سے کراتے ہیں اور نااہل صوبائی حکومت کورونا وائرس کے مریضوں کو بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں منتقل کر رہے ہیں بیان میں کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں زائرین بلوچستان کے بارڈر پرموجود ہیں اور انہیں اپنے علاقوں میں بجھوانے کے بجائے  ہزارگنجی کے مقام پر ٹینٹ بستی قائم کرکے کورونا وائرس کا مقابلہ کیا جارہا ہے بیان میں مزید مطالبہ کہ ایران سے انے والے دوسرے صوبوں سے تعلق رکھنے والے زائرین کو تفتان بارڈر سے ہی اپنے اپنے صوبوں میں بجھوایا جائے نہ کہ انکو بلوچستان میں رکھاجائے کیونکہ بلوچستان میں صحت کے صورتحال پہلے سے خستہ حالی کا شکار ہے عام بخار کھانسی نزلہ کا علاج بھی بلوچستان کے سرکاری ہسپتالوں میں نہیں ہوتا اور بلوچستان کے عوام کو بہ حالت مجبوری کراچی کے پرائیویٹ ہسپتالوں پر انحصار کرتے ہیں لہذا بلوچستان کو کورونا وائرس کے لیے تجربہ گاہ بناکر پورے بلوچستان تباہ اور برباد کرنے کی دعوت دی جارہی ہے بیان میں کہا کہ بلوچستان کے عوام سراپا احتجاج ہیں اور ہزار گنجی کے رہائشی ہڑتال پر ہیں بلوچستان بار باڈیز حکومت کے اس غیر سنجیدگی کے خلاف کل مورخہ 12 مارچ کو بلوچستان بھر میں 

اپنا تبصرہ بھیجیں