لاشوں کی سیاست اختر مینگل کا وتیرہ رہا ہے، اپیکس کمیٹی فیصلے کیخلاف لانگ مارچ باعث حیرت ہے، پیپلز پارٹی

خضدار (نامہ نگار) پاکستان پیپلزپارٹی خضدار ضلعی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر محمد اسماعیل زہری سابق ضلعی صدر میر عبدالرحمن زہری، میر عبدالقیوم ساسولی ودیگر نے خضدار پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ گزشتہ چار مہینے سے ضلع خضدار کے تحصیل وڈھ میں جاری جنگ کے نتیجے میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوگئی ہیں اور کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں ہزاروں کی تعداد میں لوگ نقل مکانی کرکے علاقہ چھوڑ گئے ہیں وڈھ بازار مکمل بند ہیں زمینداروں کی فصلیں تباہ ہونے کی وجہ سے کروڑوں کی نقصان ہوگئی ہیں اور وڈھ کے غریب عوام نان شبینہ کے محتاج بن گئے آر سی ڈی روڈ بند ہونے کی وجہ سے عوام کا بہت بڑا مالی نقصان مریضوں اور خواتین سمیت دیگر عوام کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، اپیکس کمیٹی نے جو فیصلہ کر کے دونوں فریقوں کو سابقہ پوزیشن پر جانے کی جو فیصلہ کیا وہ قابل تعریف ہے اور علاقے کے امن کے لیے بہت ضروری ہے اسی فیصلے کے خلاف ایک سیاسی پارٹی کی جانب سے لانگ مارچ کا اعلان باعث حیرت ہے کیونکہ ملک کی موجودہ صورتحال اس طرح کے لانگ مارچ کا متحمل نہیں ہوسکتا اور بلوچستان کے موجودہ حالات بھی اس طرح کے لانگ مارچ یا اجتماع کے لیے سازگار نہیں کیونکہ اس سے قبل ایک سیاسی جماعت کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ پر قاتلانہ حملہ اور مستونگ میں میلادالنبی کے جلوس پر حملے میں کئی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔ ہم سردار اختر مینگل سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ گزشتہ پانچ سال میں آپ نے عمران حکومت کا ساتھ دیا اور میاں شہباز شریف کا بھی ساتھ دیا اس کے علاوہ قدوس بزنجو کے بھی ساتھ رہے آپ مسنگ پرسنز کی بھی بات کرتے ہو، ساحل اور وسائل کی بھی بات کرتے ہو، آپ نے مسنگ پرسنز میں کتنے لوگوں کو بازیاب کرایا اور ساحل وسائل کے حوالے سے کتنے کام کیے، لاشوں کی سیاست آپ کا ہمیشہ سے وتیرہ رہا ہے، اب بھی آپ وہی کھیل کھیل رہے ہو ہم آپ کو اب ایسے کھیل کھیلنے نہیں دیں گے کیونکہ بلوچستان کے عوام اور بلوچ قوم اب بیدار ہو چکی ہے اور وہ جانتے ہیں کہ ہم اپنے حقوق کس طرح حاصل کر سکتے ہیں کیا وڈھ کے علاوہ آپ کو بلوچستان کے دوسرے علاقوں میں جو جنگ لڑی جا رہی ہے وہ نظر نہیں آرہی، خصوصا دشت گوران میں مینگل اور سناڑی قبیلے کے درمیان جنگ جس میں کئی جانیں ضائع ہوچکی ہیں اس کے علاوہ بھاگ میں ابڑو اور لہڑی قوم کے درمیان جنگ آپ تو ہر آنے والے الیکشن میں ایک نیا ڈرامہ رچا کر غیور عوام سے ووٹ لینے کے بعد صرف اپنی ذات کے لیے مرات لیتے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت دشت گوران میں جاری سناڑی اور مینگل قبیلے کے درمیان جنگ بندی کرنے کے ساتھ بھاگ میں لہڑی اور ابرو کے درمیان کی جنگ بندی کر کے علاقے میں امن بحال کرائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں