حکومت نے تندور والوں کا مسئلہ حل نہیں کیا تو سخت لائحہ عمل اپنائیں گے، انجمن تاجران بلوچستان

کوئٹہ( این این آئی) انجمن تاجران بلوچستان رجسٹرڈ کے صدر رحیم آغا، جنرل سیکرٹری ولی افغان، حاجی نصرالدین کاکڑ، میر محمد رحیم بنگلزئی، حاجی فاروق شاہوانی، حاجی یعقوب شاہ، حاجی اسلم ترین، سید حیدر آغا، طاہر خان جدون، امرالدین آغا، سردار سجاد شاہوانی، شفیع آغا، میر زبیر احمد لہڑی، غنی آغا، فیض افغان، امان اللہ خان، عبدالباقی اچکزئی، خان کاکڑ، حاجی شاہ محمد میاں خیل و دیگر عہدیداروں نے نگراں حکومت بلوچستان اور ضلعی انتظامیہ کوئٹہ بے حسی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ دس روز سے کوئٹہ شہر میں تندور مالکان نے اپنے جائز مطالبات کے حل کے لئے ہڑتال کی ہوئی ہے اور کوئٹہ کے شہری بشمول ہوٹل و ریسٹورنٹ مالکان سخت مشکلات سے دوچار ہیں لیکن حکومت اور انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ ہڑتال کے فوری بعد حکومت اور ضلعی انتظامیہ تندور ایسوسی ایشن کے ساتھ میٹنگ کرتی اور انکا صاف و شفاف تجزیہ کرنے کے جائز نرخ دیتے لیکن حکومت اور انتظامیہ بخوبی جانتی ہے کہ مہنگائی کی ذمہ دار ہی حکومت ہے تاجر مہنگی اشیاءخرید کر سستے داموں تو فروخت نہیں کرسکتے انہوں نے کہا کہ ہم حکومت اور انتظامیہ کو خبردار کرتے ہیں کہ اگر فوری طور پر تندور والوں کا مسئلہ حل نہ کیا گیا اور مہنگائی کی شرح سے انکو نرخ نہ دیا گیا تو انجمن تاجران بلوچستان رجسٹرڈ انکے شانہ بشانہ کھڑی ہوکر پورے صوبے میں سخت احتجاجی تحریک کا اعلان کریگی جس کی تمام تر ذمہ داری صوبائی نگران حکومت اور ضلعی انتظامیہ کوئٹہ پر عائد ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں