قلات، فنڈز کی تقسیم میں کارکنوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے، آغا موسیٰ جان

قلات: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر اور سابق صوبائی وزیر پرنس موسیٰ جان بلوچ نے کہا ہے کہ قلات میں بی این پی کو ملنے والی فنڈز کو من پسند افراد میں تقسیم کرکے پارٹی ورکروں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے اگرورکروں کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ بند نہیں کیا گیا توہم شدید احتجاج کریں گے قلات میں پارٹی فنڈز کی بندر بانٹ کے حوالے سے ہم نے سردار اخترجان مینگل سے بھی بات کی ہے مگر ہماری شنوائی نہیں ہو سکی ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز قلات میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ہماری ایم پی ایز کی جانب سے پی این پی قلات کو ترقیاتی اسکیموں کے لیئے جوفنڈز ملے تھے ان سے منظور نظر افراد کو نوازا جارہا ہے انہوں نے کہا ہے کہ قلات میں چند لو گ بیٹھ کر فنڈز کو آپس میں بندر بانٹ کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ دشت گوران اور بینچہ سے ہمیں سات سو پچاس ووٹ ملے تھے اور یہ سارے ووٹس میر قمبر خان مینگل نے میرے کہنے پر بی این پی کو دلوائے تھے اب میر قمبر خان مینگل کو بھی ناراض کی گیا ہیں جس کی شکایت مجھے موصول ہو ئی ہیں ایک ایسے شخص کو ستر لاکھ روپے کا اسکیم دیا گیا جس نے بی این پی کو تین ووٹ بھی نہیں دی ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے ساڑھے تین کروڑ روپے کے اسکیمات کو مل بیٹھ کر بنائے تھے ان میں بھی منظور نظر چند لوگوں کو نواز نے کی کوشش کی جارہی ہیں وہ لوگ جو دس ہزار ووٹ لیئے انہیں یکسر نظر انداز کرکے چند لوگوں کو خوش کیا جارہا ہیں انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اصل ورکروں کو نظرانداز کرنے کا سلسلہ بند نہیں کیا گیا تو ہم سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے انہوں نے کہا کہ میں نے قلات میں پارٹی وکروں کا اعتماد حاصل کیا ہے میں کہیں بھی کسی کے ساتھ مناظرہ کے لیئے تیار ہوں اگر کوئی مناظرہ کرناچاہتا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے پارٹی فنڈنگ میں بندر بانٹ کے حوالے سے پارٹی قائد سردار اخترجان مینگل کو بھی کہاگیا ہیں مگر انہوں نے تاحال نوٹس نہیں لیا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں