نگران وزیراعظم اور صوبائی وزیر اطلاعات بلوچ لاپتا افراد کے لواحقین کا مذاق اڑا رہے ہیں، جماعت اسلامی
کوئٹہ (آن لائن)جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری زاہد اختر بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت لاپتہ افراد کے مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کرکے ان کے لواحقین میں پائی جانے والی بے چینی اور تشویش دور کریں کیونکہ حقیقی نمائندوں کے ایوان میں پہنچنے سے ہی بلوچستان کا سلگتا ہوا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ 8 فروری کے انتخابات میں سب سے زیادہ سیٹوں پر جماعت کے امیدوار الیکشن لڑیں گے۔ 90 فیصد صوبائی اور 80 فیصد قومی اسمبلی کی سیٹوں پر حصہ لے رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر نائب امیر ڈاکٹر عطاءالرحمن ،ضلعی امیر حافظ نور علی، عبدالمجید سربازی، مولانا محمد عارف دمڑ، اعجاز محبوب، محمد حلیم ، عبدالولی خان شاکر و دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اپنے منشور کے مطابق 70 فیصد نوجوان امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتار دیا ہے۔ پی ڈی ایم جماعتیں باریاں لگانے میں مصروف عمل ہیں جماعت نے فیصلہ کیا ہے کہ اس دفعہ باریاں اور مفادات حاصل کرنے والوں کا راستہ روکیں گے۔ ظالم سردار اور اسٹبلشمنٹ بلوچستان کے ساتھ کھیل رہے ہیں جن کو ٹکٹ نہیں مل رہی وہ راتوں رات وفاداریاں تبدیل کرتے ہیں ان کے علاقے پسماندگی کی منہ بولتی تصویر پیش کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اپنے انقلابی منشور اور اپنے کردار کے مطابق انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اس وقت بلوچستان کی مائیں، بہنیں اور ورثاءاسلام آباد میں اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے شدید سردی میں دھرنے پر بیٹھی ہیں۔ سابق نگران وزیر داخلہ اور پولیس نے جو ناروا سلوک ان کے ساتھ کیا وہ کبھی نہیں بھولیں گے ۔ نگران وزیر اعظم، نگران وزیر اطلاعات بلوچستان غلط بیانی سے کام لے کر لوگوں کے ساتھ مذاق کرکے ان کے زخموں پر نمک پاشی کررہے ہیں۔ حکومت تو کہتی تھی کہ 50 بندے لاپتہ ہیں لیکن سپریم کورٹ میں 10 ہزار سے زائد کی لسٹ پیش کی گئی۔ لاپتہ افراد کے مسئلے کو حل کرنے کی بجائے ایسے لوگوں کو دھرنے کے ساتھ بیٹھا یاگیا ہے جو کشمیر کے ہوتے ہوئے اپنے آپ کو بلوچستان کے علاقے کانک کامقامی ظاہر کرکے اسے سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں ایسے ہتھکنڈوں سے حالات ٹھیک ہونے کی بجائے مزید گھمبیر ہوں گے حکومت کو چاہئے کہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسئلے کو حل کرے۔ قوم پرست جماعتوں کے سربراہان مسنگ پرسنز کے نام پر سیاست کرکے اقتدار میں پہنچ کر ان کے مسائل بھول جاتے ہیں عوام ایسے لوگوں کا راستہ روک کر باکردار جماعت کے امیدواروں کو ووٹ دیکر کامیاب بنائیںاور ایوان میں بھیجیں۔


