حکومت کی صفوں میں بدعنوان ترین لوگ بیٹھے ہوئے ہیں، خواجہ آصف
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ سیاسی حکومتیں ملک کے قوانین اور ملک کے اداروں کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ گزشتہ روز وزیر خارجہ نے گزشتہ روز طویل تقریر کی جو نہ کی جاتی، اب ضرورت ہے کہ ہمارا موقف بھی عوام کے سامنے رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ چند روز قبل اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے خصوصی کمیٹی تشکیل دی جس میں طے کیا گیا کہ قانون سازی کے حوالے سے بلز اس کمیٹی میں زیر غور لائے جائیں گے ساتھ ہی ایک غیر رسمی کمیٹی کے ذریعے اتفاق رائے کروانے کی کوشش کی گئی جس کے تحت اسپیکر کی رہائش گاہ ہر 9 اراکین پر مشتمل غیر رسمی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
انہوں نے کہا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کا بل شق وار زیر غور لایا گیا، جس میں نے رائے دی تھی مطالبات نہیں کیے تھے لیکن وزیر خارجہ جو کہ سیاستدان ہیں اور سیاستدان اس قسم کی رنگ بازی کرتے ہیں جو ہم بھی کرتے ہیں، اس رنگ بازی میں انہوں نے پروپرائیٹی کی تمام حدود پار کردی جس کا ایک مہذب معاشرے میں احترام کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ مذاکرات نوٹیفائیڈ کمیٹی کی سہولت کے لیے تھے جسے ریکارڈ پر لانے کی ضرورت نہیں تھی، ان مذاکرات میں 2 بلز پر اتفاق رائے بھی ہوا لیکن اس کا انہوں نے ذکر نہیں کیا اور یہ تاثر دینے کی کوشش کہ ہم نیب زدہ لوگ ہیں اور نیب قانون کو استعمال کر کے قومی مفاد کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے 2 بلز پر اتفاق رائے ہوگیا تھا اور وہ غیر متنازع قرار پا چکے تھے لیکن قومی مفاد کے معاملات پر ہمیں اعتراض صرف یہ ہے کہ اس قسم کے تمام قوانین تاریخی طور پر ملک میں سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیے گئے ہیں۔


