لکپاس ٹنل کی بندش، ہزاروں مسافر پھنس گئے، مریضوں کو لے جانا بھی ناممکن، عوامی حلقوں کا بحالی کا مطالبہ

نوکنڈی (نامہ نگار) لکپاس ٹنل کی بندش کے باعث بلوچستان کے رخشان، قلات اور مکران ڈویژنز کا کوئٹہ سے زمینی رابطہ مکمل طور پر منقطع ہوچکا ہے۔ ہزاروں مسافر عید کے موقع پر مختلف شہروں میں پھنس گئے ہیں، جبکہ اشیائے خورونوش اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہوچکی ہے، جس کے نتیجے میں قیمتوں میں ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ ٹریفک کی بندش کے باعث ایمرجنسی مریضوں کو کوئٹہ اور کراچی لے جانا ناممکن ہو گیا ہے، جس سے انسانی جانوں کو خطرہ لاحق ہے۔ پاک ایران تجارتی سرگرمیاں بھی متاثر ہو رہی ہیں، اور تاجروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے، عوامی شکایات کے باوجود حکومت نے متبادل راستے بھی بند کردیے ہیں، جس سے مسافروں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے سرکاری دفاتر اور تعلیمی اداروں میں اسٹاف کی کمی کے باعث اداروں کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔ بلوچستان کے عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ لکپاس ٹنل سے کنٹینرز ہٹا کر فوری طور پر شاہراہ بحال کی جائے۔