تربت، پی ٹی سی ایل اور فائبر انٹرنیٹ سروسزکی ناقص کارکردگی، صارفین پریشان

تربت (نامہ نگار) تربت شہر میں پی ٹی سی ایل اور فائبر نیٹ انٹرنیٹ سروسز کی بدترین کارکردگی نے صارفین کو ذہنی اذیت میں مبتلا کر دیا ہے۔ روزانہ 4 سے 6 گھنٹے کی انٹرنیٹ لوڈشیڈنگ معمول بن چکی ہے، جس کی وجہ سے طلبہ، اساتذہ، کاروباری حضرات اور آن لائن کام کرنے والے افراد شدید متاثر ہو رہے ہیں۔صارفین کا کہنا ہے کہ تربت جیسے اہم تعلیمی اور تجارتی شہر میں انٹرنیٹ سروسز کی یہ حالت نہایت افسوسناک ہے۔ پی ٹی سی ایل جو کہ ملک کا سب سے بڑا سرکاری ٹیلی کمیونی کیشن ادارہ ہے، اس کی کارکردگی نہ صرف غیر تسلی بخش ہے بلکہ شکایات کے باوجود کوئی موثر ایکشن نہیں لیا جا رہا۔ دوسری جانب فائبر نیٹ جیسے نجی ادارے بھی معیاری سروس فراہم کرنے میں مکمل ناکام دکھائی دیتے ہیں۔صارفین کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے اور سروس کی بندش کے دوران صارفین کو نہ کوئی پیشگی اطلاع دی جاتی ہے اور نہ ہی کسی قسم کی معذرت۔ اس غیر ذمہ دارانہ رویے کے باعث طلبہ کے آن لائن کلاسز اور امتحانات، آن لائن کاروبار، صحافتی سرگرمیاں، بینکنگ سسٹم اور عام صارفین کی روزمرہ زندگی شدید متاثر ہو رہی ہے۔ایک مقامی صحافی نے کہا کہ ہمیں اپنا کام انٹرنیٹ پر کرنا ہوتا ہے، مگر روزانہ کی انٹرنیٹ بندش نے پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھانا ناممکن بنا دیا ہے۔شہریوں نے وفاقی حکومت، وزارت آئی ٹی، پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (PTA) اور دیگر متعلقہ اداروں سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سنگین مسئلے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ذمہ دار اداروں کے خلاف کاروائی کریں اور تربت میں معیاری انٹرنیٹ سروس کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔عوامی حلقوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر انٹرنیٹ کی ناقص فراہمی کا سلسلہ جاری رہا تو وہ سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔صارفین کا مزید کہنا ہے کہ بلوچستان کو ہمیشہ پسماندہ رکھا گیا ہے، اور اب جب ڈیجیٹل دور میں انٹرنیٹ بنیادی ضرورت بن چکی ہے، تو یہاں کے شہریوں کو اس سہولت سے محروم رکھنا سراسر ناانصافی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں