جی ڈی اے نے کراچی کیلئے وفاق اور سندھ کی 6 رکنی کمیٹی کو مستردکردیا، حکومتی اتحاد سے علیحدگی کی دھمکی
حیدرآباد:قومی عوامی تحریک اور حکومتی اتحادی جماعت گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس(جی ڈی اے)کے رہنما ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ کراچی کے حوالے سے وفاق اور سندھ کی 6 رکنی کمیٹی کو جی ڈی اے نے مسترد کردیا ہے۔جمعرات کوحیدرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایاز لطیف پلیجو کا کہنا تھا کہ جی ڈی اے نے اپنے تحفظات سے حکومت کو آگاہ کیا ہے، کہا گیا بندرگاہ،گیس، پیٹرول، کوئلہ سب اسلام آباد کا ہے، کل کہیں گے کراچی اور حیدرآباد اور لاڑکانہ بھی اسلام آباد کا ہے۔ایاز لطیف پلیجو کا کہنا تھا کہ اگر ہماری تجاویز پر غور نہیں کیا تو حکومت سے علیحدگی کا آپشن موجود ہے، سندھ میں آپس کے مسئلے مل کر حل کریں، وفاق مداخلت نہ کرے، کراچی کی تحریک انصاف بھی بلیک میلنگ کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے سندھ میں کرپٹ لوگوں کو سزا نہیں دلوائی، ہمیں اس پر تشویش ہے، کرپٹ افراد کو سزا دیں، بلدیاتی اداروں کو طاقتور بنائیں اور بلدیاتی منتخب نمائندوں کے ذریعہ کام کرائے جائیں۔جی ڈی اے رہنما کا کہنا تھا کہ وزیراعظم 6 رکنی کمیٹی کے خاتمے کا اعلان کریں، وزیراعظم نے کمیٹی ختم نہ کی تو جی ڈی اے حکومت سے علیحدگی اعلان کرے، گورنر راج میں بھی مکمل چھوٹ نہیں اس میں بھی کچھ تقاضے ہوتے ہیں۔ایاز لطیف پلیجو کا مزید کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ بلدیاتی انتخابات کے وقت بڑے نعرے لگاتی ہے شاید وہی راستہ اب پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی بھی اختیار کرنے جارہی ہیکہ بڑے نعرے لگا،لوگوں کو لڑا اور تقسیم کرو۔خیال رہے کہ کراچی کے مسئلے حل کر نے کے لیے وفاقی حکومت اور سندھ حکومت نے 6 رکنی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اعلان کیا ہے۔ترجمان وزیراعلی سندھ کے مطابق کمیٹی میں سندھ حکومت کی جانب سے وزیراعلی سندھ، ناصر حسین شاہ اور سعید غنی شامل ہوں گے جب کہ وفاقی حکومت کی طرف سے کمیٹی میں اسد عمر، علی زیدی اور امین الحق شامل ہوں گے اور یہ کمیٹی سندھ میں وفاقی حکومت کے پروجیکٹس سے متعلق رابطہ رکھے گی۔


