ایک نظر کورنا وائرس پر

تحریر: عبید بشیر ساجدی
(لکھاری بولان میڈیکل کالج کے طالب علم ہیں)
کرونا وائرس امراض 19 آؤٹ بریک 2019 میں ہوا۔اس کو نووا کرونا وائرس 19 کووؤہاں کرونا وائرس بھی کہتے ہیں یہ پوری دنیا میں پھیلا ہوا وائرس ہے۔اس لئے اس کو ڈبلیو ایچ او نے گلوبل پینڈا مک قرار دیا ہے۔ سب سے زیادہ اس وائرس سے چائنامتاثر ہوا ہے اور یہ تیزی رفتاری سے دوسرے ممالکوں میں اور باقی ممالکوں میں یہ مختلف ڈگری میں پھیل چکا ہے
اس کو آفیشیلی سارس(SARS) سیویر اکیوٹ ریسپائریٹری سنڈرم کورونا وائرس 2 بھی کہتے ہیں کیونکہ یہ جنیٹیکلی سارس سے ملتی جلئی ہے جس کا اؤٹ بریک 2002 میں ہوا تھا سارس بھی چمگادڑ ہی سے پھیل گیا تھا 2012 میں MERS نامی ڈیزیز اونٹ اور چمگادڑ سے پھیلی تھی اس سے بھی بہت سارے انسان متاثرہوئے تھے اور کرونا وائرس 19 بھی اسی طرح لگتا ہے کہ چمگادڑ اورپینگولی جیسے جانوروں سے پھیلی ہوئی ہے سائنسدان کہتے ہیں اس وائرس کی جین اور پینگولی کی جین %96 ایک جیسی ہے۔11فروری 2020 کے لگ بھگ کرونا وائرس کے 43 ہزار ایک سو تین کیسز سامنے آئے جن میں ایک ہزار اٹھارہ کی موت واقعے ہوئی یعنی کرؤنا کی شرح موت % 2.4 ہے۔
2012 میں MERS کی2494 کیسز سامنے آئے جن میں سے 858 اموات ہوئے جن کی شرح اموات %34 ہے اور اسی طرح 2014 میں ایبولا کی 28639 کیسز سامنے آئے جن میں سے 11316 کی موت ہوئی جن کی شرح موت %40 ہے یعنی کرونا وائرس کی شرح موت بہت کم ہے اگر کرونا وائرس کو مائیکرواسکوپی دیکھی جائے یہ سنگل اسٹینڈرڈ آر این اے وائرس ہے کچھ لوگوں پر اس کا انفیکشن ہلکا ہوتا ہے اور سائن سپٹم شو نہیں ہوتا اور کچھ لوگ بہت متاثر ہوجاتے ہیں جیسے کہ بخار کھانسی اور سانس کا گھٹ جانا ہیومن ٹو ہومن ٹرانسمیشن وائرس سے متاثر شخص کا کھانسی اور چھینکنے سے وائرس کٹینگ چھوٹے چھوٹے ڈرراپ لیٹس ایک شخص سے دوسرے شخص کے منہ آنکھ ناک کے ذریعے ٹرانسفر ہو جاتے ہیں اور اسٹول کے اندر بھی پائے جاتے ہیں مشترکہ واش روم وغیرہ شیئر کرنے سے بھی ٹرانسفر ہونے کا کا امکان ہے
مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر کورنا وائرس سے محفوظ رہنے کیلئے بے حد ضروری ہیں
1کرونا وائرس سے متاثر شخص کو آئسولیشن وارڈ میں رکھا جائے
2متاثر شخص کی کھانسی اور چھینکنے سے وائرس کٹینگ ڈراپ لیٹس3فٹ/1 میٹر کے فاصلے تک جاتے ہیں
3آؤٹ بریک والی جگہوں پر جانے سے گریز کریں
4زیادہ تر رش کش والی جگہوں پر نہ جائیں
5 متاثر شخص سے 6 فٹ2 میٹر کے فاصلے تک دور رہیں
6 ہاتھوں کو بار بار صابن یا سینٹائزرسے دھوئیں
7آنکھ ناک اور منہ کو ہاتھ لگانے سے گریز کریں کیونکہ ان حصوں کو کو ٹی زون کہا جاتا ہے اور ان حصوں سے وائرس آسانی سے جسم کے اندر جاتا ہے
8خاص طور پر این 95 ماسک استعمال کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں