بلوچ سٹوڈنٹس کونسل ملتان کااحتجاجی کیمپ چھبسویں دن بھی جاری

بلوچ سٹوڈنٹس کونسل ملتان کااحتجاجی کیمپ چھبسویں دن بھی جاری ہے جو یونیورسٹی کی جانب سے فیس وصول کرنے کی پالیسی کے خلاف لگایاگیا ہےطلبا کا کہنا تھا ہمارا چھبیسواں دن ہے البتہ ہمیں خوشی اس بات پہ ہے کہ

وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے ہمارےاحتجاج کا نوٹس لیا ہے مگرتاحال ہمیں کامیابی نہیں ملی کامیابی تب ملے گی جب یونیورسٹی کی طرف سے پرانی پالیسی جاری کی جائے گی طلبا کے مطابق ان کااحتجاج مطالبات کے پورا ہونے تک جاری رہے گا دریں اثنا!میڈیاسے چیرمین بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل ملتان وقار بلوچ نے وزیراعلی بلوچستان کی طرف سےنوٹس لینے پرخوشی کااظہار کرتے ہوئے کہا

کہ بلا آخروہ لمحہ آگیا جس کا ہم چھبیس دن سے انتظار کررہے تھے مگر یادرہے یہ فیصلہ کن لمحہ نہیں ہے بلکہ فیصلہ کن لمحے کی طرف ایک قدم ہے اور اس فیصلہ کن لمحے کوپانے کےلیے ہم احتجاج جاری رکھیں گے
انہوں نےاس موقع پروزیراعلی پنجاب عثمان بزدار سے مطالبہ کیا کہ وہ ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے طلبا کے کوٹے پہ سکالرشپ کااجرا کرکے ان کےلیے ہرشعبے میں کوٹا مختص کروائیں تاکہ راجن پور اورڈیرہ غازی خان کےلوگ بھی تعلیمی سہولیات سے فیض یاب ہوں

انہوں نےاس موقع پر لاہور،کراچی،کوئٹہ اور اسلام آباد میں ہونےوالےاحتجاجی منتظمین ،تنظیموں اور مظاہرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان تمام تنظیموں اور لوگوں کےشکرگزارہیں جنہوں نے ہمارے کرب کو محسوس کیا ہمارے درد کی کسک کو پہچانا انہوں نے میڈیا اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹوں کا شکریہ ادا کرتےہوئے کہا کہ وہ ہر لمحےہمارے ساتھ رہے ہیں اور ہم سے جڑے ہیں ،

ہماری آواز سےآواز ملائی ان کا بھی شکریہ ادا کرتےہیں امید ہے آئندہ بھی ہمارے احتجاجی کیمپ کی آواز کواعلی حکام تک پہنچانے کےلیے ہماری مددکریں گے یادرہے احتجاجی کیمپ کو چھبیس دن ہوئے ہیں اس دوران یونیورسٹی کی طرف سے ایک بیٹھک بلوچ طلبا کےساتھ ہوئی اور کسی قسم کی ترقی نہیں ہوئی البتہ وزیراعلی بلوچستان نے اس مسئلے کوحل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے مگر طلبا کے مطابق ہم مطالبات کے پورا ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے

اپنا تبصرہ بھیجیں