پاکستان کا ایران پر لگی پابندیاں فوراً اٹھا نے کا مطالبہ

اسلام آباد، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سلف آئسولیشن،ہیلتھ پروٹوکول کو فالو کرنے کے لیے ضروری ہے، معمول کے دفتری کام گھر سے سر انجام دے رہا ہوں،ہمیں اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے ایک اجتماعی حکمت عملی کی ضرورت ہے، بذریعہ ٹیلی فون میری سیکرٹری خارجہ سے بات ہوئی اور ہم نے فیصلہ کیا کہ موجودہ حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے، دفتر کے سٹاف کو کم سے کم رکھا جائے اور باقی سٹاف جو پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے روزانہ دفتر آتا ہے انہیں گھر بیٹھ کر فرایض سر انجام دینے کی ترغیب دی جائے۔ ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا میں سمجھتا ہوں کہ ہر ادارے کو اس طرح کے چھوٹے چھوٹے حفاظتی اقدامات کرنا ہوں گے،ہمیں یہ بات مدنظر رکھنی چاہیے کہ کوئی صوبائی یا وفاقی حکومت، کوئی کنبہ، کوئی فرد اس چیلنج کا تنہا مقابلہ نہیں کر سکتا اس سے نمٹنے کیلئے ہمیں تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے، مل کر اس چیلنج کا سامنا کرنا ہو گا،ہم پہلے سے یہی کہہ رہے ہیں کہ یہ وقت سیاست اور اختلافات کا نہیں ہے سیاست کرنے کے لئے بہت وقت پڑا ہے۔ انہوں نے کہا اس وقت سیاسی قائدین کیطرف سے قومی بیانیے کی بات انتہائی مناسب بات ہے،اسی قومی حکمت عملی کے تحت وزیر اعظم نے کرونا وبا کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے، نیشنل سیکورٹی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا تھا اور تمام صوبائی حکومتوں اور قومی اداروں کو اس میں شامل کیا تھا اور مشاورت کے بعد نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔میں میڈیا کی وساطت سے وزیر اعظم عمران خان کے مطالبے کو بطور وزیر خارجہ دہراتے ہوئے کہوں گا کہ ایران پر جو پابندیاں لگی ہوئی ہیں انہیں اٹھایا جائے وہاں اموات بہت تیزی سے ہو رہی ہیں -ایران کے وزیر خارجہ بھی کہہ رہے ہیں کہ پابندیوں کی وجہ انہیں اپنے ملکی وسائل بھی استعمال کرنے میں دقت پیش آ رہی ہے یہ انسانیت کا مسئلہ ہے ہمارے ہزاروں پاکستانی بھی ایران میں پھنسے ہوئے ہیں جنہیں واپس آنا ہے لہذا ہماری درخواست ہے کہ ان پابندیوں کو فوری اٹھایا جائے

اپنا تبصرہ بھیجیں