6 ماہ میں کراچی سرکلر ریلوے نہ چلائی تو وزیراعظم کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوگی، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے سرکلر ریلوے منصوبے پر فوری کام شروع کرنے اور تمام کارروائی 6 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے چین سے مشاورت کے لیے 2 ہفتوں کی مہلت دی، چیف جسٹس پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ 6 ماہ میں کراچی سرکلر ریلوے نہیں چلائی تو وزیراعظم اور وزیراعلی سندھ کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوگی، سرکلر ریلوے ڈبل ٹریک پر فوری کام شروع کیا جائے، سندھ حکومت ریلوے کو مکمل سہولیات فراہم کرے، منصوبے کی منظوری اور دیگر امور کو فوری حل کیا جائے، سیکرٹری ریلوے بھی سندھ حکومت سے تعاون کریں،جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ آپ کی حکومت کر ہی یہ رہی ہے، آپ کی حکومت کا ہر جگہ یہی حال ہوچکا، عدالت میں کچھ باہر کچھ، ہم اس صورتحال سے پریشان ہیں حکومتی نمائندہ یہاں اپنی حکومت کے خلاف کھڑا ہے، بیوروکریٹس سے حکومت کی بن نہیں رہی اور حکومتی نمائندہ یہاں خود حکومت کے خلاف کھڑا ہے۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ عدالت میں حاضر ہوئے اور سرکلر ریلوے بحالی پلان عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ سرکلر ریلوے پر بہت پیش رفت ہوئی ہے، سرکلر ریلوے کے تمام اسٹیشنوں کو بستیوں سے منسلک کر دیا جائے گا۔