آسٹریلوی فوجیوں کی طالبان جنگجو کی مصنوعی ٹانگ میں شراب پینے کی تصاویر آگئیں

افغانستان میں جنگی جرائم میں ملوث آسٹریلوی فوج کی بربریت کا ایک اور مظاہرہ سامنے آگیا۔
2009 میں افغان صوبے ارزگان میں موجود آسٹریلوی فوج کے کیمپ کی تصاویر سامنے آئی ہیں جن میں غیر قانونی طور پر قائم بار میں آسٹریلیا کی سینیئر فوجی اہلکار مارے جانے والے طالبان جنگجو کی مصنوعی ٹانگ میں شراب پی رہا ہے۔

دوسری تصویر میں 2 اہلکار مصنوعی ٹانگ کے ساتھ رقص کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

برطانوی اخبار کے مطابق مصنوعی ٹانگ میں شراب پینے والا اہلکار اب بھی آسٹریلوی فوج میں خدمات سرانجام دے رہا ہے۔

اس سے قبل بھی آسٹریلوی فوجیوں پر افغانستان میں بے گناہ شہریوں کو قتل کرنے کے الزامات سامنے آئے ہیں،فوٹوگارجین
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی آسٹریلوی فوجیوں پر افغانستان میں جنگ کے دوران بے گناہ شہریوں کو قتل کرنے کے الزامات سامنے آئے ہیں۔
افغان جنگ میں آسٹریلین فوجیوں نے شہریوں کا غیر قانونی قتل کیا، شواہد بھی سامنے آ گئے
گذشتہ دنوں آسٹریلوی فوجیوں کے ہاتھوں افغان شہریوں کی غیر قانونی ہلاکت کے الزامات کی تحقیقات پر مبنی رپورٹ میں 19 فوجیوں کی جانب سے 39 شہریوں کو قتل کیے جانے کا انکشاف ہوا تھا۔
خبر ایجنسی کے مطابق قتل کے واقعات 2009 سے 2013 کےدرمیان ہوئے تھے، 4 سال کی تحقیقات میں57 واقعات کا جائزہ اور 400 سے زائد گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے۔
سربراہ آسٹریلین ڈیفینس فورس جنرل اینگس کیمپ بیل کا کہناتھاکہ کسی بھی واقعے میں یہ بات سامنے نہیں آئی کہ ہلاکتوں کو جنگ کی وجہ قرار دیا جاسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں