خواجہ آصف منی ٹریل دیتے تو گرفتاری کی نوبت نہ آتی، وفاقی وزراء

اسلام آباد :حکومتی وزراء نے کہا ہے کہ خواجہ آصف منی ٹریل دیتے تو گرفتاری کی نوبت نہ آتی، نیب کوئی بھی گرفتاری کرتاہے کو پی ٹی آئی کے کھاتے میں ڈال دی جاتی ہے،نیب قانون پی ٹی آئی نے بنایا ہے نہ چیئرمین نیب کی تعیناتی میں ہماری پارٹی کا کوئی عمل دخل تھا،پیپلز پارٹی نے لانگ مارچ کو نواز شریف کی واپسی سے مشروط کر کرکے ایسا تیر چلا کہ پی ٹی ایم بیانیہ پا ش پا ش ہو گیا۔ان خیالات کا اظہار وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی،وزیراطلاعات ونشریات شبلی فراز اور ڈاکٹر بابراعوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ نیب خو د مختار اور آزاد ادارہ ہے فیٹف کی قانون سازی میں نیب کا کیا عمل دخل تھا خواجہ آصف اپنی گرفتاری کی وضاحت خود بتاسکتے ہیں انہیں موقع دیا گیا لیکن وہ جواب نہیں دے سکے اگر وہ منی ٹریل دے دیتے تو گرفتاری کی نوبت ہی نہ آتی اپوزیشن جماعتیں نیب قوانین میں ترامیم کی خواہشمند تھیں یہ لو گ فیٹف کو ڈھال بنا کر نیب قوانین میں نرمی چاہتے تھے این آر او کو یہ نجات کا راستہ سمجھتے تھے اور یہ ایک بچاؤ کا پروگرام تھا خواجہ آصف نیب ترامیم پر اصرار کر تے رہے نیب کوئی کاروائی کرتا ہے تو یہ پی ٹی آئی کے کھاتے میں ڈال دیتے ہیں فضل الرحمن سے نیب نے سوال کیا تو انکے نمائدوں نے کہا کہ پوچھنے کی کس میں جرا ء ت ہے ہیی بات اگر عمران خان سے پوچھی گئی تو انہوں نے ماضی کا سارا ریکارڈ پیش کر دیا احتساب کے عمل سے پی ٹی آئی اور عمران خان پہچھے نہیں ہٹ سکتے، اپوزیشن استعفے دینے میں سنجیدہ نہیں ہے اسپیکر اصلاحات کیلئے بلاتے ہیں تو یہ لو گ آتے ہی نہیں۔ انہو ں نے کہا پیپلز پارٹی نے لانگ مارچ کو نواز شریف کی واپسی سے مشروط کر دیا ہے انہوں نے ایسا تیر چلا کہ پی ٹی ایم بیانیہ پا ش پا ش ہو گیا، 31جنوری کی مہلت کیوں دے رہے ہیں عمران خان کسی صورت میں استعفیٰ نہیں دیں گے۔ بابراعوان نے کہا کہ اقامہ رہائشی اجازت نامہ ہو تا ہے اور یہ دو لوگ لیتے ہیں ایک اقامہ محنت کش اور دوسرا سیاسی ہو تا ہے مریم نواز نے کہا کہ ان کے والد کو اقامہ پر سزا دی گئی جو جائز نہیں ہے مزدور اقامہ لیتے ہیں اور حاصل آمدنی اپنے ملک بھیجتے ہیں جبکہ سیاسی اقامہ کا مقصد غیر قانونی دولت کو بچانا ہے اقامہ ملے تو بیرون ملک اکاؤنٹ کھولنے کی اجازت مل جاتی ہے جبکہ پاکستان میں ایسا نہیں ہے۔ نواز شریف اور خواجہ آصف جیسے لو گوں کو اقامہ لینے کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے چینی والا، پاپڑ والا اور اب چاول والا یہ میں بتار ہا ہوں کہ خواجہ آصف نے چاول کے کاروبار کے نام پر 10کروڑ بیرون ملک بھیجے۔ یہ پاکستان کے اعلیٰ ترین لوگ تھے ان کو اقامے کی کیا ضرورت تھی حدیبیہ کیس میں اسحاق ڈار کا بھی طریقہ واردات یہی تھا۔ سلمان شہباز، شہباز شریف کے بھی اقامے ہیں، شبلی فراز نے کہا کہ یہ لو گ ملک سے غیر قانونی طریقے سے دولت باہر لے گئے اور عوام کو غریب کیا ماضی کے حکمرانوں کی توجہ صرف پیسہ بٹورنے کی رہی ماضی میں اداروں کو ذاتی مفاد کیلئے استعمال کیا گیا یہ لوگ اپنی سیاہ کاریا ں چھپانے کیلئے سیا ہ کاریا ں کر تے ہیں باقی لو گ قانون کے تابع ہیں تو یہ لو گ بھی قانون کے آگے جوابدہ ہیں۔ #/s#

اپنا تبصرہ بھیجیں