پی ڈی ایم کے پاس گھسے پٹے بیانیے کے سوا کچھ نہیں، لیاقت شاہوانی

کوئٹہ: حکومت بلوچستان کے تر جما ن لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل جما عتوں کی صفوں میں کھل کر اختلافات سامنے آگئے ہیں جو ثا بت کر تی ہے کہ یہ تحریک اپنی منزل پر پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ گئی ہے،بلوچستان میں پی ڈی ایم کے جلسوں میں عوام کی عدم شرکت سے لگتا ہے وہ آئندہ بلوچستان میں جلسے کرنے کی پوزیشن میں بھی نہیں رہے۔پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں نہ استعفیٰ دے سکتی ہیں اور نہ لے سکتی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آفیسر کلب کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔لیاقت شاہوانی نے کہا کہ پی ڈی ایم کے قائدین کے پاس بلوچستان کے حوالے سے کہنے کو کچھ بھی نہیں ہے یہ جماعتیں ماضی میں حکومتوں میں رہیں مگر انہوں نے اس صوبے کی عوام کے لئے کچھ نہیں کیا،انہوں نے کہا کہ لورالائی میں پی ڈی ایم کے جلسے میں دو پارٹیوں کے سربراہان کے علاوہ دیگر جماعتوں کے قائدیں شریک نہیں ہوئے،بڑی جماعتوں کے قائدین نے تو اس جلسے کو نظر انداز کیا ہی بلوچستان کے مقامی قائدین بھی اس میں شریک نہیں ہوئے،انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے رہنماؤں کے پاس گھسے پٹے بیانے کے علاوہ کوئی گفتگو نہیں ہے،لیاقت شاہوانی نے کہا کہ پی ڈی ایم ضمنی الیکشن چھوڑنے کو تیار نہیں وہ سینیٹ کے الیکشن میں بھی حصہ لیں گے،لانگ مارچ کبھی نہیں ہوگا بلکہ حالات ایسے ہی رہیں گے،انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایک دوسرے پر دھاندلی کا الزام عائد کرنے والے آج ایک جگہ جمع ہوگئے ہیں ان کے پاس دھاندلی کا کوئی ثبوت نہیں ہے،،لیاقت شاہوانی نے کہا کہ سانحہ مچ کی تحقیقات کا عمل تیزی سے آگے بڑھ رہاہے،بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،لیاقت شاہوانی نے کہا کہ 2018کے مقابلے میں بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال 75فیصد بہتر ہوئی ہے،حکومت بلوچستان میں صحت اور جیل ریفارمز پر کام کررہی ہے،انشا اللہ بلوچستان ترقی اور خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں