زائرین کو تفتان میں سہولیات کی عدم فراہمی کی بات درست نہیں، جام کمال

کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے وفاقی حکومت فوری طور پر ٹیسٹنگ کٹس، وینٹیلٹرز اور آئی سی یو کی سہولیات فراہم کرے تفتان پر اعتراضات اٹھانے والے یہ بتائیں کہ ملک میں حالیہ ایک ماہ میں 9 لاکھ افراد پاکستان آئے ان کا ریکارڈ کہا ں ہے تفتان میں پانچ سے چھ ہزار افراد کو حکومت بلوچستان نے اپنے محدود وسائل میں رہ کر اپنے تمام تر طبی سمیت دیگر سہولیات فراہم کی اور14 دن قرنطینہ میں رکھنے کے بعد انہیں باعزت طریقے سے اپنے صوبوں کو روانہ کیا تفتان ایک پسماندہ اور ریگستانی علاقہ ہے جہاں پر زائرین سمیت دیگر افراد کو میڈیکل سمیت سیکورٹی فراہم کرنے کا چیلنج اپنے سر لیا اور ایف سی، پاک آرمی سمیت صوبائی محکموں کے ساتھ مل کر پوری بھی کی ان خیالات کا اظہا رانہوں نے نجی ٹی وی چیلنج سے بات چیت کر تے ہوئے کیا وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا کہنا تھا کہ ایران میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد صوبے کیساتھ منسلک سرحدی علاقوں میں ہیلتھ ایمر جنسی نافذ کی ایران نے زائرین کو ایگزٹ کرنا شروع کر دیا تو اس لئے ہمیں زائرین کو قبول کرنا پڑا اور 5 سے6 ہزار زائرین کو تفتان میں پاکستان ہاؤس سمیت پانچ مقامات پر قرنطینہ سینٹرز قائم کئے وہاں پر ایران سے آئے زائرین، طلباء، تاجر برادری سمیت دیگر افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا اور محکمہ صحت، محکمہ پی ڈی ایم اے، ایف سی، پاک فوج کیساتھ مل کر تفتان میں فوری طور پر میڈیکل کیمپس قائم کئے گئے جہاں پر سب سے پہلے ایران سے آئے افراد کے اسکریننگ کا عمل شروع کیا اور انہیں 3 وقت کا کھانا بھی فراہم کیا گیا جبکہ سیکورٹی کے حوالے سے بھی انتظامات کئے گئے تھے تفتان کوئٹہ سے700 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے اور تفتان ایک پسماندہ اور ریگستانی علاقہ ہے وہاں پر حکومت بلوچستان نے فوری اور ہنگامی بنیادوں پر جو اقدامات اٹھائے وہ ضرور ہمارے لئے ایک چیلنج تھا مگر ہم نے یہ چیلنج اپنے سر لیتے ہوئے ایران سے آئے ہزاروں کے تعداد میں زائرین کو تمام تر سہولیات فراہم کی اعتراضات لگانے والے پہلے تفتان کے محل وقوع کو تو سمجھے ہم نے قطعی نظر یہ نہ سمجھا کہ زائرین کا تعلق ملک کے دیگر صوبوں سے ہیں ہم نے تمام افراد کو باعزت طریقے سے گلے لگایا اور بھر پور طریقے سے مہمان نوازی کی اور 14 دن قرنطینہ میں رکھنے کے بعد ہی زائرین کو اپنے اپنے صوبوں کی جانب روانہ کیا زائرین پر آنے والے تمام اخراجات بلوچستان حکومت نے برداشت کی کسی نے ہماری مدد نہیں کی انہوں نے کہا ہے کہ یہ بات درست نہیں کہ تفتان میں سہولیات فراہم نہیں کی گئی میں تو یہ سوال کر تا ہوں کہ حالیہ ایک ماہ میں پاکستان میں 9 لاکھ سے زائد افراد آئے ان کا ریکارڈ موجود نہیں ہے کیا پاکستان آئے تمام افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ان کی اسکریننگ مگر تفتان میں آئے تمام زائرین کی اسکریننگ بھی کی گئی اور طبی سمیت دیگر تمام سہولیات فراہم کی گئی انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت وفاقی حکومت سے ہمیں فوری طور پروفاقی حکومت فوری طور پر ٹیسٹنگ کٹس، وینٹیلٹرز اور آئی سی یو کی سہولیات فراہم کریں انہوں نے کہا ہے کہ تفتان میں 8 سے9 سو افراد کے لئے سنگل بیڈ آئسو لیشن رومز بنا رہے ہیں جہاں پر مزید آنیوالے لو گوں کو بھی سہولت دی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں