محکمہ تعلیم میں دیگر محکموں کی نسبت زیادہ کرپشن ہے، اختر حسین لانگو

کوئٹہ (آن لائن)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین اخترحسین لانگو نے کہاہے کہ محکمہ تعلیم میں دیگر محکموں کی نسبت کرپشن زیادہ ہے،صوبائی دارالحکومت کوئٹۃ میں اکثرسکولوں میں ڈیسک اور کرسیوں جیسی سہولت میسر نہیں،ریکارڈز کی حد تک تو سکولوں کے لیے فرنیچر وغیرہ کا سامان خرید لیا جاتا ہے لیکن حقیقت میں ایسا کچھ نہیں اکثر اساتذہ یونین کی مضبوطی کی وجہ سے ڈیوٹی سر انجام نہیں دیتے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے میں نے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر لازمی سروس کا بل منظور کروایا لیکن حکومت بے بس ہے اور اس بل پر تاحال عمل در آمد نہیں ہو پا رہا جس کی وجہ سے محکمہ تعلیم کی کارکردگی خراب ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے انڈیپنڈنٹ اردو سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ بلوچستان نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی وپی اے سی کے چیئرمین اختر حسین لانگو نے کہاکہ محکمہ تعلیم میں کرپشن دیگر محکموں کی نسبت زیادہ ہے۔ پسماندہ اضلاع کو تو چھوڑیں یہاں کوئٹہ جو کہ صوبائی دارالحکومت ہے، یہاں کے اکثر سکولوں میں ڈیسک اور کرسیوں جیسی بنیادی سہولیات میسر نہیں۔ ریکارڈز کی حد تک تو سکولوں کے لیے فرنیچر وغیرہ کا سامان خرید لیا جاتا ہے لیکن حقیقت میں ایسا کچھ نہیں۔اختر حسین لانگونے بتایا کہ پبلک اکانٹس کمیٹی کے چئیرمین کی حیثیت سے انہوں نے محکمہ تعلیم میں سب زیادہ انکوائریاں کروائیں۔ اساتذہ کی ٹریڈ یونین اس قدر طاقتور ہیں کہ حکومت بھی ان کے سامنے بے بس ہیں۔ اکثر اساتذہ سکول میں پڑھانے کے لیے جاتے تک نہیں کیونکہ ان کی پشت پناہی یونین کر رہی ہوتی ہے۔اختر حسین نے بتایا: اکثر اساتذہ یونین کی مضبوطی کی وجہ سے ڈیوٹی سر انجام نہیں دیتے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے میں نے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر لازمی سروس کا بل منظور کروایا لیکن حکومت بے بس ہے اور اس بل پر تاحال عمل در آمد نہیں ہو پا رہا جس کی وجہ سے محکمہ تعلیم کی کارکردگی خراب ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں