وزیراعظم کی کورونا مریض کو فیملی کے مشورے سے قرنطینہ میں لے جانے کی ہدایت

اسلام آباد ، وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کورونا مریض کو فیملی کے مشورے سے قرنطینہ میں لے جانے کی ہدایت کردی، متاثرین کی شکایات ہیں کہ کورونا کے مریض کو ساتھ اچھوت سمجھا جاتا ہے، ایسا سلوک نہیں ہونا چاہیے، ایک کروڑ 20لاکھ افراد کو 4 ماہ کے پیسے گھر کی دہلیز پر دیں گے۔وزیراعظم نے رینجرز کو گڈز ٹرانسپورٹ کے راستے کھولنے کی ہدایت بھی کردی۔انہوں نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ وزیراعظم نے معیشت کے پہیے کو چلتا رکھنے کیلئے ای سی سی اجلاس کے ایجنڈے کی منظوری دی، اس میں کوروناریلیف کی مد میں 1200ارب کا پیکج بھی شامل ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی لوگوں کی ضروریات زندگی میں رکاوٹ نہیں آنی چاہیے۔فوڈ سپلائی بلاتعطل جاری رہنی چاہیے۔اس حوالے سے وزیراعظم نے رینجرز کو گڈز ٹرانسپورٹ کی راستوں میں رکاوٹیں ختم کرنے کی ہدایت کی ہے۔حکومت نے سکوک بانڈز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سکوک بانڈز اسلامی بینکنگ کے ذریعے 3سال کیلئے جاری کیے جائیں گے۔ثانیہ نشتر نے ایک کروڑ 20لاکھ افراد کو کیش ٹرانسفر کرنے پر بریفنگ دی۔مستحق لوگوں کو کیش ٹرانسفر میں شفافیت کیلئے ٹیکنالوجی کا سہارا لیا جارہا ہے، بائیومیٹرک کے ذریعے کے کیش ٹرانسفر کیا جائے گا۔مستحق افراد کو 4 ماہ کے پیسے گھر کی دہلیز پر دینے جا رہے ہیں۔تمام ارکان اسمبلی ضلعے اور دیہات کی سطح پر یقینی بنائیں۔اجلاس میں ڈاکٹرظفر اور ڈاکٹرفیصل نے کورونا کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی۔پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد1865ہوگئی ہے۔ان میں 49فیصد کیسز ایرا ن،18فیصد دوسرے ممالک سے آئے،مقامی سطح پر33فیصد لوگ متاثر ہوئے۔ پاکستان میں کورونا کے 58افراد صحت یاب ہوئے اور 25افراد انتقال کرگئے ہیں۔12افراد وینٹی لیٹر پر تشویشنا ک حالت میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ کورونا مریضوں کو فیملی کی اجازت سے قرنطینہ میں لے کر جایا جائے۔متاثرین کی شکایات ہیں کہ کورونا کے مریض کو ساتھ اچھوت سمجھا جاتا ہے۔ فردوس عاشق نے کہا کہ یہ وقت تنقید کرنے کا نہیں ہے، قومی اتحاد کو پارہ پارہ کرنے والے عوام دوست نہیں ہو سکتے۔ پوزیشن لیڈر اپنے آپ کوزندہ رکھنے کے لیے تنقید کرتے ہیں۔ وہ اپنی کورونا زدہ سوچ سے اجتناب کریں۔ان کا کہنا تھا کہ عوام گندے سیاسی کھیل کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ اپوزیشن لیڈر کا منفی رویہ ہماری کوششوں کو کمزور کر رہا ہے۔ شہباز شریف اپنے آپ کو قرنطینہ کریں، مثبت تجاویز دیں تو عمل کریں گے۔ بغض، عناد اور ہٹ دھرمی کی عینک اتار کر حقائق بیان کریں۔ وہ پنجاب میں دودھ کی نہریں نہیں چھوڑ کر گئے تھے۔ انہوں نے اپوزیشن لیڈر کو مشورہ دیا کہ وہ کورونا ریلیف فنڈ میں اپنے اثاثوں سے کچھ رقم عطیہ کرکے عوام دوست ہونے کا ثبوت دیں۔شہبازشریف کورونا زدہ ہیں، کورونا کا مسئلہ باتوں سے حل نہیں ہوگا، ان کو چاہیے اپنے اثاثوں کا کچھ حصہ کورونا ریلیف میں فنڈ کردیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں