وہی چہرے

تحریر: جمشید حسنی
سیاسی پارٹیوں نے سینیٹ کیلئے امیدواروں کے نام پر غور شروع کر دیاہے پیپلز پارٹی کے سات سینیٹر منتخب ہوں گے شیری رحمان، سلیم مانڈی والا، رحمان ملک، یوسف رضاگیلانی، فاروق نائیک، تاج حیدر، سسی پلیجو و دیگرے سندھ میں 24ارکان کے ووٹ سینیٹ کیلئے درکار ہوں گے خواتین ٹیکنو کریٹ کو 58ووٹ چاہئے ہوں گے چاروں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات ٹالنے کیلئے تاریخیں ہیں کہتے ہیں مردم شماری کا نوٹیفکیشن نہیں ہوا سندھ کہتا ہے کراچی کی مردم شماری صحیح نہیں ہوئی نئی حلقہ بندیاں ہوں بلدیاتی نظام ایوب خان کے دور سے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال ہوا ایوب خان کا انتخاب اسی ہزار کونسلروں نے کیا ضیاء الحق نے ضلعی چیئرمینوں کو مجلس شوریٰ بنا کر اسے قومی اسمبلی کا متبادل بنایا اور اپنے حق میں ریفرنڈم کرایا جنرل مشرف نے ضلعی نظام متعارف کروایا اور اپنے لئے ریفرنڈم کروایا سارے اختیارات حتیٰ کہ امن و امان بھی ضلعی ناظم کے پاس تھا کوئی بھی نظام نہیں چلا ضیاء الحق نے شوری چیئرمنوں کو ترقیاتی فنڈ دیئے آج تک یہ بدعت قائم ہے آج حالت یہ ہے کہ عمران خان خود تسلیم کرتے ہیں کہ سینیٹ کیلئے ووٹ کی قیمت ستر کروڑ ہے اس ملک میں کارکردگی قابلیت، ایمانداری، کردار سیاست میں میار نہیں سیاست پیسے کا کھیل ہے سرمایہ کاری کرو نفع کماؤ ترقی کا حال یہ ہے کہ سندھ میں 26ہزار سکولوں میں بچوں کو پینے کا پانی میسر نہیں 21ہزار سکولوں میں بجلی نہیں ہزاروں سکولوں کو چار دیواری نہیں اساتذہ کی کمی ہے حاجت کیلئے بچوں کو لیٹرین میسر نہیں اگر استاد ہے بھی تو سکول گھوسٹ ہے –
عالمی طور نئی امریکی حکومت کے روس، چین، ایران، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات ہیں ہم تو ویسے بھی یوآرود اس آریو آرناٹ کشمیر فلسطین بس اقوام متحدہ کی قراردادیں ہیں –
افغانستان کے مسئلہ پر امریکی پالیسی واضح نہیں ادھر ہم پھدک رہے ہیں شاید ہمیں کوئی رول ملے عالمی طور کورونا ہے اموات ہیں معیشتیں دگرگوں غریب ملکوں تاحال ویکسین نہیں ملی یورپ، امریکہ، چین، روس اپنے لوگوں کو ویکسین لگا رہے ہیں بڑی کمپنیاں چین کی سائنو فارم روسی سپوٹنک فائیو یورپی فائزر اپنے ملکوں کو ویکسین دے رہی ہیں ہمیں چین نے پانچ لاکھ ویکسین دیں پانچ لاکھ اور ملیں گی حکومت خریدار ہے مگر مارچ سے پہلے ویکسین ملنا مشکل ہے-
ویکسین کی قیمت کیا ہوگی کچھ معلوم نہیں حکومتی کہتی ہے 20فیصد لوگوں کو ویکسین مفت ملے گی فی الحال تو ہیلتھ ورکر سات لاکھ ہیں اور ویکسین پانچ لاکھ ویکسین کو نقطہ انجماد سے انتہائی کم درجہ پر رکھنا پڑتا ہے ہم تین عشروں سے پولیو پر قابو نہ پا سکے ڈینگی وائرس ہے آج بلڈ پریشر سے آگاہی کا دن ہے، آج یرقان سے، آج ایڈز سے، دوسرے دن ٹی بی سے آگاہی، آج کم غذائیت کا عالمی ہے کل شوگر سے معلوم ہوتا ہے اتنے ٹی بی اتنے یرقان اتنے ایڈز کے مریض ہیں –
صحت تعلیم کا بجٹ تین فیصد ہی رہتا ہے بس اڑتے ہوئے میزائل دیکھیں مبارکبادیں –
یہ سنیں کہ خطے کے دیگر ممالک افغانستان، ہندوستان، ایران کے حالات ہم سے اچھے ہیں ہم نے افغان جنگ میں کود کر امریکہ کی خوشنودی میں خود کو جلایا افغان حملہ کے شروع میں امریکہ نے ترکی کو فوجی سہولیات دینے کے بدلے بیس ارب ڈالر کی پیشکش کی -ترکی نے ٹھکرا دی ہم چالیس سال سے افغان جنگ اور چالیس لاکھ مہاجروں کا عذاب بھگت رہے ہیں کھیل جاری ہے-
میرے پاس کوئی نئی تازہ نہیں بس رہی ٹی وی کے گھسے پٹے تبصرے انٹرویو، مذاکرے، بوڑھے پاپی جویوں ہوتا تو کیا ہوتا حامد میر، سلیم صافی رؤف کلاسرا، ہارون رشید، حسن نثار ، جاوید چوہدری، سلطان جان نیازی، عارف نظامی، مجیب الرحمان شامی، نذیر لغاری چند ہنی بھنی اینکر خواتین بوڑھے جنرل، بیورو کریٹ، چائے پانی کا خرچہ نکل آتا ہے دانشوری الگ –
ٹی وی چینل بڑھے ڈرامے، بڑھے اداکار، اداکارائیں، بڑھیں اگر سنیں تو کمرشل اشتہارات میں اداکاری کریں، پرانے کریکٹر سوفٹ ڈرنک، بسکٹ، چیونگ گم شیمپو، کپڑے دھونے کا صابن بیچتے نظر آئیں گے اب ہم کو تو کسی نے اشتہار میں بھی خدمت کا موقع نہیں دینا –

اپنا تبصرہ بھیجیں