لاک ڈاون کے فیصلے پر سختی سے عمل کرائیں،بلوچستان ہائی کورٹ کی ہدایت

کوئٹہ:بلوچستان ہائی کورٹ نے صوبے کے تمام کمشنرز،ڈی آئی جیز اور ایس پیز کو ہدایت کی ہے کہ وہنے صوبے کے تمام کمشنرز،ڈی آئی جیز اور ایس پیز کو ہدایت کی ہے کہ وہ لاک ڈاون کے فیصلے پر سختی سے عمل کرائیں اسکولز،دفاتر اور تجارتی بند ہیں مگر لوگ لاک ڈاون کو چھٹیوں کے طور پر انجوائے کررہے ہیں،یہ صورتحال انتہائی خطرناک ہے، یہ ہدایت چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس نذیر احمد لانگو پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران دی،دوران سماعت ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ کل گرفتار کئے گئے ڈاکٹرز کو رہا کردیا گیا ہے، تاہم ڈاکٹرز بطور احتجاج ابھی تک تھانوں میں بیٹھے ہیں،ڈاکٹروں پر لاٹھی چارج کے معاملے کی تحقیقات کراوں گا،جو افیسرملوث ہوا اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی،ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر یاسر نے عدالت کو بتایا کہ حکومت کے اچھے طرز عمل کے بعد ہی ہمارے ساتھی تھانوں سے جا سکتے ہیں، ڈاکٹرز اور پیر میڈیکل اسٹاف کو حفاظتی طبی سہولیات کی فراہمی ضروری ہے،ہمارے اٹھارہ ڈاکٹرز کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں،اس موقع پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ معلوم ہوا ہے کہ اسکولز بند ہونے باجود نجی اسکولز فیسوں کی ادائیگی کے نوٹسز دے رہے ہیں،عدالت نے محکمہ تعلیم اور بلوچستان ایجوکیشن فاونڈیشن کو ہدایت کی کہ وہ ماہانہ فیس سے متعلق پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے ساتھ مذاکرت کرے،جبکہ پرائیوٹ اسکولز اپنے کسی بھی ملازم کو نہیں نکالیں گے کیس کی آئندہ سماعت نو اپریل کو ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں