کلو اور شربو
تحریر: جمشید حسنی
خواہش تو یہ رہتی ہے کہ آپ کے ساتھ نئی معلومات شیئر کروں،بتلاؤں مگر یہاں تو دعوتیں ہیں۔ٹی وی پر کھانے کی یز پر مینو کی تصویریں بھی ہوتی ہیں سیخ کباب تھے تکہ تھا پلاؤ تھا۔ایک کہتا ہے پرتکلف کھانوں سے حکومت نہیں گری دوسرا کہتا ہے ان کو کیوں مرچیں لگی ہیں الزامات طعنے گالیاں ایک دوسرے کو جھوٹا بے حیا کہنا اب معیوب نہیں رہا۔عا م آدمی منہ کھولے تکتا رہ جاتا ہے۔
سرکارکہتی ہے شرح نمو تین فیصد سے اوپر ہے فی کس آمدنی 1604ڈالر ہے دوسرے کہتے ہیں جھوٹ ہے،عالمی مالیاتی ادارے اسے1.5فیصد سے اوپر نہیں بتلاتے۔محکمہ اعداو شمار نے پچھلی مردم شماری کے کوائف کے حوالہ سے آمدنی دکھائی ہے۔شوکت ترین بھی ہاں میں ہاں،بجٹ رآرہا ہے ان کی کرامات بجٹ میں دیکھیں گے،کہتے ہیں نئے ٹیکس نہیں لگیں گے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کہتا ہے 600ارب نئے ٹیکس بڑھاؤ،سپریم کورٹ میں پچاس ہزار کیس زیر التواء ہیں،سندھ کہتا ہے 8ہزار کیوسک فٹ پانی چوری ہوجاتا ہے آخر یہ کس کی ذمہ داری ہے۔نواز شریف کے پہلے دور میں ایک نہر کے معائنہ کے دوران شکایت ہوئی پانی چوری ہوتا ہے چوری دکھائی گئی نواز شریف نے کہا ایکسین کو ہتھکڑی لگاؤ،چوری پھر بھی جاری رہی۔
ملک میں کرونا شرح 4.82فیصد کراچی میں 21فیصد لاک ڈاؤن ہے عمل نہیں پاکستان میں بیس ہزار چار سو اموات ہوئیں عالمی طور پر 34لاکھ اموات ہوچکی ہیں۔بجٹ آرہا ہے گندم گنا اچھی فصل ہوئی مگر آٹا90روپیہ چینی 100روپیہ کلو ملے گی۔پہلے بجٹ کا عالمی مالیاتی ادارے جائزہ لیں گے۔باہر سے گندم چینی خوردنی تیل آرہا ہے۔
بلوچستان صالح بھوتانی نے وزارت سے استعفیٰ دیا میڈیا نے اچھا لا پھر گرد بیٹھ گئی،اسلم بھوتانی ان کے بھائی ہیں اسپیکر تھے استعفیٰ دیا۔ان کی تعلق جام کمال خان کے ضلع لس بیلہ سے ہے۔مگر سیاسی راستے جدا۔عوام کے بھلائی کی کوئی بات نہیں بات ذاتی مفادات سیاسی اثر ورسوخ کی ہے۔عام آدمی کو کچھ نہیں ملنا۔
چوہدری نثار حلف اٹھائے یا تین سال حلف نہ اٹھائے انہیں اب حلف یاد آیاوہ پنجاب اسمبلی کے ممبر ہیں نواز شریف سے ناراض ہوئے۔اردو میں کہتے ہیں ”تھوتھے چنا باجے گھنا“ایک چنا بھوتنے کے لئے کوئی کڑھائی نہیں چڑھاتا،پہلے زمانے میں گلہ بانی تھی دودھ دہی لسی مکھن گھی بڑی نعمت تھے۔پشتو ضرب المثل ہے ہ سال زرخیر ہو گھی مکھن بہت ہو تو بھی گدھوں کے منہ پر کوئی گھی نہیں ملتا۔چوہدری نثار کیا کر پائیں گے ان کو کس کی تائید حاصل ہے کیا پلان ہے ہم کچھ نہیں جانتے۔شاہ محمود قریشی کا چرچا ہے اقوام متحدہ میں تقریر کی واہ واہ کا شور ہے۔فلسطین کا مسئلہ تو وہیں ہے صرف جنگ بندی ہوگئی اسرائیل کو امریکہ کی تائید حاصل ہے۔سلامتی کونسل کچھ نہ کرسکی۔عرب ممالک تتر تتر خلیجی سے ہمارا موقف پھر بھی بہتر رہا۔امریکہ افغانستان سے جارہا ہے پھر امریکہ کے لئے ہوائی اڈوں کی سہولیات کا موضوع چھڑگیا ہے پاکستان کہتا ہے کوئی پاکستانی ہوائی اڈہ امریکہ کے پاس نہیں پھر شمسی خاران اور جیکب آباد سے ڈرون کیسے اڑتے رہے۔امریکی افواج پاکستان کے راستے واپس جائیں گے ہوائی جہازوں سے انخلاء بہت مہنگا ہوگا۔پھر ہماری اسلحہ بھی واپس لے جانا ہے۔
پنجاب اسمبلی جہانگیر ترین گروپ کچھ پتہ نہیں چلتا کہتے ہیں ہم پارٹی میں ہیں تو پھر شوشہ چی معنی دارو،اب کوئی کہے آصف زرداری جہانگیر ترین ایک ہی بیٹاچوہدری نثار کا بیٹا امریکی شہری عمران خان کے بیٹے برطانوی شہری اسحق ڈار برطانیہ میں زلفی بخاری فیصل ووڈا برطانیہ امریکہ چلے جائیں گے۔عام آدمی عام آدمی رہے گا۔دین پرست قوم پرست ترقی پسند اعتدال پسند میر پیر اس کو استعمال کرتے رہیں گے اس کے پاسس ووٹ ہے مگر ووٹ ہتھیانا کوئی مشکل کام نہیں۔