14 جون عالمی بلڈ ڈونر ڈے
تحریر : جمیل بادینی
حدیث پاک میں ارشاد ہیں جس نے ایک انسان کی جان بچائی گوا اس نے سارے انسانت کی جان بچائی۔دنیا بھر میں ہر سال 14 جون کو عالمی بلڈ ڈونر ڈے مناتے ہیں۔ بلوچستان میں سواے کویٹہ کے باقی شہروں میں نہ ہونے کے برابر مناتے ہیں .اس دن کو منانے کا مقصد ان نوجوانوں کو خراج تحسین پیش کرنا ہے جہنوں نے صرف اور صرف انسانی ہمدردی کے تحت لاکو انسانوں کی جان بچای . پاکستان میں سالانہ 20 لاک سے زیادہ خون کے بوتلو کی ضرورت ہوتی ہیں جس میں بمشکل 15 لاک میسر اتے ہیں یہ شرح دنیا بر کے لحاظ سے بہت کم ہیں. اس کے علاوں اس عالمی دن کو منانے کا مقصد یہ بھی ہے کہ لا علم نوجونوں میں خون دینے کی شعور اجاگر کرنا ہے. ملک کے دوسرے شہروں کی بنسبت بلوچستان میں خون کے عطیات کافی کم ہے . بلکے آٹے میں نمک کے برابر ہے. یہاں پر بلڈ ڈونرں کو وہ مقام نہیں دیا جاتا ہے جو کہ دنیا کے دوسرے ملکوں میں ان کو حاصل ہے . یہاں پر بلڈ ڈونرکو بلڈ دینے کے بعد بھلا دیا جاتا ہے دراصل اسا نہیں ہونا چاے. آج اگر لاکو انسانوں کی مسکراہہٹ اور نہی زندگی انہی نوجوانوں کی بدولت ہے جو ان کو ملی ہے.اگر یہ نوجوان ان کو خون بر وقت عطیہ نہ کرتے تو ان کا بچنا مشکل ہوتا.ہمارے ملک میں روڈ ایکسیڈنٹ بمب بلاسٹ تھیلیسیمیاء کنسر اور گردوں کی مریضوں کو ہر وقت خون کی ضرورت ہوتی ہے. اس کے علاوں آپریشن اور عورتوں کی ڈلیوری کی کسوں میں بھی خون کی فوری اور اشد ضرورت ہوتی ہے. جس مریض کو خون کی ضرورت ہوتی ہے اس کو خون دینے کی قدر معلوم ہے . کتنے افسوس کی بات ہے کہ لاکو انسانوں کو اپنا خون کا گروپ تک معلوم نہیں ہے. میں ان نوجوانوں کا شکر گزار هوں جو ایک موبائل کال پر بلڈ بینک آتے ہیں. یہ نہیں دیکتے کہ خون کی ضرورت کس کو ہے وں اپنا خون عطیہ کرتے ہیں اسے نوجوان بھی ہے جو اپنے والدین اور رشتہ دارں کے لے خون دینے سے انکار کر دیتے ہیں . ہمارے صوبہ بلوچستان کے صرف بڑےشہروں کے نوجوان کالج اور یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹس جو عطیہ خون کے بارے میں علم رکھتے ہیں اور شوق سے اپنا قیمتی خون انسانی جان بچانے کیلئے عطیہ کرتے ہیں. ہر انسان کے بدن میں تین بوتل اصافی خون کا ذخیرہ ہوتا ہے. ہر تندروست فرد ہر تیسرے میںنے خون کی ایک بوتل عطیہ میں دے سکتا ہے جس سے اس کی صحت پر مزید بتہر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس کا کولیسٹرول بھی قابو میں ریتا ہے تین مینے کے اندر ہی نیا خون کا ذخیرہ میں آجاتا ہے اس سلسلےمیں ایک نظریہ یہ بھی ہے کہ نیا خون بنے کے ساتھ ساتھ بدن میں قوت مدافت کے عمل کو بھی تحریک ملتا ہے جو صحت مند افراد ہر تیسرے ماہ خون عطیہ کرتے ہیں وہ نہ موٹاپے میں مبتلا ہوتے ہیں اور نہ انیں کوئی بیماری لاحق ہوتے ہر تین مہینے میں خون دینے سے صحت کو کنسر سمیت طویل المعیاد خطرات لاحق نہیں ہوتے . بلوچ بلڈ بینک ہر سال کے طرح اس سال بھی 14 جون بر پور جوش جذبے سے مناے گا . جس میں ایک ریلی بلوچ بلڈ بینک سے شروع ھوکر پریس کلب میں اختتام پذیر ہوگا . پریس کلب میں بلڈ ڈونروں کے عزاز میں سیمینار کا انعقاد کیا جاے گا . جس میں بلڈ ڈونروں کو عزازی سرٹیفکیٹ دے جاہیں گے. تقریب کے آخیر میں ٹی پارٹی کا انتظام کیا جاہیں گا. جس میں بلڈ ڈونروں کے شرکت ہمارے لے باعث مسرت ہوگی۔