صوبے کے عوام نے اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کو مسترد کر دیا، اصغر اچکزئی

کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر و پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے کہ صوبے کی عوام نے اپوزیشن جما عتوں کے احتجاج کو مسترد کیا، اپوزیشن جما عتوں کے ممبرا ن اسمبلی نے ذاتی مفادات کیلئے قومی شاہراہوں کو بند کرکے عوام اور مسافروں کو اذیت دی، اپوزیشن جماعتوں نے جس طرح شاہراہیں بند کرکے عوام کے مشکلات میں اضافہ کیا ہماری روایات اس کی اجازت نہیں دیتی،کابینہ کے ایجنڈے میں اضلاع اور ڈویژن کی تقسیم سرفہرست ہیں اور جلد ہی اضلاع اور ڈویژن سے متعلق کابینہ کا فیصلہ آجائے گا،زیارت میں ناخوشگوار واقعہ کی تمام تر ذمہ داری وہاں کے ضلعی انتظامیہ پر عائد ہو تی ہے جس نے غفلت کا مظاہرہ کیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر صوبائی وزرا انجینئر زمرک خان اچکزئی، ملک نعیم خان بازئی،رکن اسمبلی شاہینہ مہترزئی،صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا،عبدالمالک پانیزئی اور دیگر بھی موجود تھے۔ اصغر خان اچکزئی نے کہاکہ عوام نیشنل پارٹی جمہوریت اور آئین پر یقین رکھتی ہے گزشتہ دنوں زیارت میں جو واقعہ رونما ہوا یہ قبائلی روایات کے برخلاف تھا ہمارے علاقوں میں صدیوں سے دشمنیاں چلی آرہی ہیں مگر اس طرح واقعہ پہلی بار دکھا واقعہ سے متعلق انتظامیہ کا رویہ قابل مذمت ہے لڑائی جھگڑے کو دو قبائل کے درمیان ا تصادم میں تبدیل کیاگیا اگر انتظامیہ بروقت مداخلت کرتی تو یہ صورتحال پیدا نہ ہوتی، انہوں نے کہاکہ زیارت جیسے علاقے سے حکومت کو آمدنی اور عوام کو سیاحت کے مواقع میسر ہیں اس طرح واقعات کی روک تھام کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے،انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرنے کی کوشش کی ہے بلوچستان میں اپوزیشن کا منفی رول رہا ہے جس کی وجہ سے گزشتہ تین بجٹ کو خرچ کرنے میں مشکلات کا سامنا رہا پچھلی بار بھی حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ پی ایس ڈی پی کے معاملے پر مذاکرات کیے اور تمام علاقوں میں یکساں بجٹ رکھا مگر اس کے باوجود اپوزیشن نے عدالت سے رجوع کیا اور 8سے9مہینے تک پی ایس ڈی پی التوا کا شکار رہی جس کی وجہ سے پی ایس ڈی پی کم خرچ ہوئی اس کی تما م تر ذمہ داری اپوزیشن پر عائد ہو تی ہے انہوں نے کہاکہ پھر سپریم کورٹ نے عدالتی فیصلے کو معطل کیا اور تین ماہ میں حکومت نے ترقیاتی عمل شروع کیا،انہوں نے کہاکہ احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے مگر اپنے ذاتی مفادات کی آڑ میں قومی شاہراہیں بند کرنا اور لوگوں کو تکلیف دینا غیر جمہوری عمل ہے اور اس طرح اقدامات کرنا قابل مذمت اقدام ہے،انہوں نے کہاکہ اگر اپوزیشن کو کسی بھی مسئلے پر اعتراض ہے تو اسمبلی فلور پر ان مسائل کو اٹھایا جائے،انہوں نے کہاکہ چوراہوں پر اپوزیشن نے جس طرح اپنے مفادات کیلئے کیمپ لگایا گیا ہے یہ عوام اور صوبے کے مفاد میں نہیں ہے حکومت کا ملازمین کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد ان کے مسائل حل کرنے میں اپنا کردار ادا کیا،انہوں نے کہاکہ قوم اور مذہب کے نام پر اب سیاست نہیں ہوگی اور جو لوگ اپنے دور اقتدار میں اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی کوشش کرتے رہے کیا وہ قابل مذمت اقدام نہیں تھا ہم نے تمام تر حالات کے باوجود ان کے ساتھ رویہ جمہوری رکھا صوبائی وزیر انجینئرزمرک خان اچکزئی نے کہاکہ بجٹ سپریم کورٹ اور پلاننگ کمیشن کے احکامات کے تحت بنایا جایاتھا ہے کسی بھی وزیر یا ایم پی اے کے کہنے پر نہیں بنایا جاتا آج جو اپوزیشن میں ہے وہ پچھلے دور حکومت میں اقتدار میں تھے مگر اپوزیشن کے ساتھ ان کا رویہ انتہائی غیر جمہوری اور غیر پارلیمانی رہا اور پانچ سال تک ہمیں دیوار سے لگایاگیا ان کے ساتھ تمام تر اختیارات کے باوجود علاقے کے عوام کیلئے کچھ نہیں کیاگیا کوئٹہ پیکیج میں تمام 9علاقوں کو یکساں فنڈز دیں گے اپوزیشن کو احتجاج کرنے کی بجائے جمہوری راستہ اختیار کرنا چاہئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں