موج میلہ

تحریر: جمشید حسنی
یوٹیلیٹی سٹورز نے چالیس ہزار ٹن چینی 90روپیہ فی کلو خریدی ہے اخراجات کے ساتھ سو روپے کی پڑے گی اس ریٹ پر تو مارکیٹ میں بھی دستیاب ہے۔یوٹیلیٹی کا نرخ 68روپے ہے اگر 32روپیہ فی کلو سبسڈی دے تو تین کروڑ روپیہ سبسڈی دینی ہوگی،پہلے سٹور پر نہ آٹا ملتا ہے نہ خوردنی تیل،دالیں گھٹیا کوالٹی کی،یوٹیلیٹی سٹور کا تصور بھٹو نے لیبیا سے لیا،وہاں جلانے کی لکڑی دستیاب نہیں تیل کافی ہے روٹی پلانٹ لگا کرلوگوں کو روٹی بیجی جاتی پاکستان میں روٹی پلانٹ ناکام ہوگئے،یوٹیلیٹی سٹورز کا گزارہ سبسڈی پر ہزاروں ملازم ہیں الماریاں خالی۔
ادھر آئی ایم ایف ورلڈ بینک فیٹف کہتے ہیں سبسڈی ختم کرو ٹیکس بڑھاؤ ہم تو کہتے ہیں نہیں چلتے یوٹیلٹی سٹورز ختم کرو مسابقتی کمیشن ہے مجسٹریٹ ہیں نگرانی سخت کرو،حکومت کے پاس پیسے نہیں ساڑے تین ارب کے سکوک بانڈز جاری کیے ہیں پہلے پانچ سال کے لئے سود منافع5.87فیصد دس سال کے لئے 7.5فیصد ہوگا۔تیس سال کے لئے 8.45فیصد کہتے ہیں سودی نظام ختم کرو،حکومت قرض سود پر دے لے رہی ہے قرضوں سے تو معیشت مضبوط نہیں ہوتی حکومت نمائش نام ونمود کیلئے میگا پروجیکٹس سے باز نہیں آئی حکومت جاتی ہے نئی حکومت کہتی ہے کرپشن ہوئی مہنگے ٹھیکے دیئے گئے ریلوے ہرہفتہ کوئی نہ کوئی حادثہ کہتے ہیں سی پیک کا MLIپروجیکٹ ریلوے کے تمام مسائل حل کردے گا۔عام آدمی کی سہولت کیلئے کچھ نہیں پرانے انجن پرانے بوگیاں لیٹ ٹرینیں سو سال پہلی کی بچھی پٹڑی۔
کوئٹہ دو سو نرسیں احتجاج پر ہیں وہ عارضی طور پر کنٹریکٹ ملازمت پر ہیں۔پہلے کبھی مقامی لڑکیاں نرسنگ کے پیشہ میں نہیں آتی تھیں اب لڑکیاں آرہی ہیں تو حکومت کو چاہیے انہیں مراعات سہولات دے،کاکڑ خراسان،شیرانی، موسیٰ خیل، ماوند، تمپ، مشکے، مری، بگٹی علاقہ سنی شوران کیا سہولیات ہیں سوئی میں ایک لیڈی ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی پر آواز اٹھانے پر نواب اکبر بگٹی کو خاموش کردیا گیا،خواتین کو قبائلی معاشرہ میں اپنی حفاظت کے لئے کوئی مرد رشتہ دار ساتھ رکھنا پڑتا ہے۔
ایک خوشی ہے کہ کرونا کے سدباب کیلئے پچاس ملکوں میں سروے کیا گیا پاکستان کوہانگ کانگ نیوزی لینڈ کے بعد تیسرا نمبر دیا گیا ہندوستان کا 48واں نمبر ہے۔اس بار بھی شاید جج آزادانہ ہوسکے ایک دوسرے کے ممالک میں آنے جانے پر پابندیاں ہیں۔
عمران خان گوادر آئے صنعتی فری زون بنے گا،بہت پہلے حب میں صنعتی زون قائم ہوا کراچی کے صنعتکاروں نے پلاٹ لئے کوئی صنعت نہ لگی پلاٹ بک گئے،کہتے ہیں 96صنعتیں قائم ہوں گی صنعتوں کے لئے خام مال مزدور ضروری ہوتا ہے فلور مل لگے گی گندم کی ضرورت ہوگی چینی کے کارخانے کیلئے گنے کی ضرورت ہوگی ٹیکسٹائل کے لئے کاٹن کی۔
ایران نے بلیلی اور اوتھل میں دو ٹیکسائل ملیں لگائیں پولسٹر ایران سے کاٹن پنجاب سے آتی مصنوعات کراچی میں فروخت ہوتی،دونوں کار خانے بند ہوگئے۔اس سے پہلے سریاب مل بند ہوئی ہرنائی میں عالمی معیار کی بہترین اونی مصنوعات تیار ہوتی تھیں وہ ختم ہوگئی پورے صوبہ میں کوئی کارخانہ نہیں،پنجگورکھجور اعلیٰ درجہ کی پیکنگ نہیں ہوتی گوادر میں پانی کا مسئلہ کا ہے نہ سڑک نہ ریل نہ ائیر پورٹ،ائیر پورٹ ایک ماہ ایک سال میں تو نہیں بنے گا،جنوبی کوریا چھوٹا ملک ہم پندرہ روزہ سیمینار پر گئے۔نوے کی عشرے کی بات ہے انچون ائیر پورٹ بن رہا تھا ہمیں لے گئے بتلا یا بس سالہ پروجیکٹ ہے سمندر میں پہاڑوں سے روڑہ پتھر مٹی ڈال کر کئی سو ایکڑ زمین سمندر سے نکالی گئی ہم نے پوچھا اتنے خرچ کی کیاضرورت ہے کہا مشرق میں ہمارا مقابلہ ٹوکیو اور مغرب میں بیجنگ سے ہے فرق یہ ہے کہ وہ محنتی قوم ہیں اور ہم چور ہیں ہمارے لیڈر پوری دنیا میں ایک دوسرے کو اعلانیہ چور کہتے ہیں بدنامی ملک قوم کی ہوتی ہے۔
بلوچستان خاموش ہے۔حزب اختلاف کے خلاف ایف آئی آر اسمبلی گھیراؤ کیس واپس لے لی گئی ہے آزاد کشمیر میں انتخابات ہیں نیب ہے پیشیاں ہیں،دریائی پانی کی تقسیم پر سندھ پنجاب بلوچستان جھگڑے ہیں کراچی کچرے کی صفائی جاری ہے پنجاب وزیراعلیٰ ڈیرہ غاذی خان دورے پر فاروق لغاری ذوالفقار کھوسہ سب نے کچھ نہ کچھ کیا آج ڈیرہ غازی خان میں شہری جائیداد ملتان سے مہنگی ہے،بہاولپور میں طلباء کے مظاہرے حکومت یونیورسٹی کیمپس کو سیکرٹریٹ بنارہی ہے 4500طلباء کا مستقبل داؤ پر۔حالانکہ حکومت کہتی تھی ایوان صدر ایوان وزیراعظم گورنر ہاؤس وزیراعلیٰ ہاؤس کو یونیورسٹیوں میں تبدیل کریں گے اور اب یونیورسٹی سیکرٹریٹ بن رہی ہے۔
معلوم نہیں یوٹرن کیا ہوتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں