سینیٹ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں و الاؤنسزکا بل کثرت رائے سے منظور

اسلام آباد:سینیٹ میں حکومت نے پھرتی دکھا دی، حکومت نے اپوزیشن سینیٹر ز کی کم حاضری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے باہمی قانونی معاونت(فوجداری معاملات) (ترمیمی)بل اور بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کو منضبط کرنے کا (ترمیمی)بل کی با آسانی منظوری کے بعددو مزید بل موقع پر ہی ضمنی طور پر ایجنڈے میں شامل کرا کر منظور کر الیئے جن میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سے مسترد شدہ فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹس بل بھی شامل ہے، جس پر بے بس اپوزیشن نے ایوان میں ہنگامہ کھڑا کردیا اور چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کے سامنے جا کر احتجاج شروع کر دیا، اپوزیشن ارکان کی جانب سے نعرے بازی بھی کی گئی، چیئرمین سینیٹ نے اپوزیشن ارکان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سینیٹ اسٹاف کو اپوزیشن کے سینیٹرز کو سیٹوں پر بٹھانے کی ہدایت کی جس پر میاں رضا ربانی،مصطفی نواز کھوکھر اور دیگر سینیٹر بھی برہم ہو گئے،چیئرمین سینیٹ نے میاں رضا ربانی سے معذرت کی اور کہا کہ آپ مجھے ڈانٹیں اسٹاف کو نہ ڈانٹیں،بلوں کی منظوری کے بعد اپوزیشن ایوان سے واک آؤٹ کر گئی، جس کے بعد سینیٹر سرفراز بگٹی کی جانب سے اراکین پارلیمنٹ(تنخواہیں اور الاؤنسز) (ترمیمی)بل پیش کیا گیا،جو رائے شماری کے بعد کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا، سینیٹر مشتاق احمد نے بل کی مخالفت کی۔جمعہ کو سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا۔وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے باہمی قانونی معاونت(فوجداری معاملات) (ترمیمی)بل 2021زیر غور لانے کی تحریک پیش کی،اپوزیشن نے تحریک کی مخالفت کی،رائے شماری کے بعد تحریک کے حق میں 43،مخالفت میں 33ووٹ آئے،رائے شماری کے بعد بل پر سینیٹر مشتاق احمد کی ترامیم مسترد ہوگئیں جبکہ سینیٹر سعدیہ عباسی نے اپنی ترامیم پیش نہ کیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں