گڈانی شپ بریکنگ یارڈ،گیس پائپ لائن پھٹنے سے 3 مزدور زخمی

حب:گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے پلاٹ نمبر 91 پر گزشتہ روز اچانک گیس پائپ لائن پھٹنے سے 3 مزدور زخمی ہوگئے تھے جنہیں فوری طور پر پلاٹ کی ذاتی ایمبولینسوں کے ذریعے اور مالک کے خرچے پر ہسپتال منتقل کیا گیا اور فوری طبی امداد فراہم کی گئی،فوری طبی امداد ملنے سے حادثے میں زخمی ہونے والے تینوں مزدوروں کی حالت خطرے سے باہر ہے،اس حوالے سے زخمی مزدوروں کی جانب سے بھی ویڈیو جاری ہوئیں جس میں محنت کش پلاٹ انتظامیہ کی جانب سے بروقت طبی سہولیات ملنے پر اطمینان کا اظہار کرتے دکھا ئی دے رہے ہیں مگر اس کے باوجود پلاٹ نمبر 91 پاکستان شپ بریکرز ایسوسی ایشن کے موجودہ چئیرمین اخلاق میمن کا ہے جو کہ 40 سالوں سے شپ بریکنگ کی صنعت سے وابستہ ہیں جن کے خلاف آج تک کوئی خلاف منظر عام پر نہیں آسکی ہے۔تاہم اس نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے مذکورہ پلاٹ کو صوبائی محکمہ بلوچستان ڈیولپمنٹ اتھارٹی (بی ڈی اے) کی جانب سے سیل کرنے اور بلاجواز انکوائری کرنے پر پلاٹ کے مزدوروں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے،مذکورہ صوبائی محکمہ کیجانب سے کسی نوٹس اور لیٹر فراہم کئے جانے کے بجائے پلاٹ انتظامیہ سے امتیازی سلوک برتنے پر پلاٹ کے مزدوروں نے شدید غم وغصے کا اظہار کیا ہے،اس حوالے سے پلاٹ انتظامیہ نے بتایا کہ لیبر ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ تحفظ ماحولیات کو اس واقعہ کا علم ہونے کے باوجود انکی جانب سے مزید احتیاط برتنے کا تو کہا گیا ہے لیکن محکمہ بی ڈی اے کی جانب سے پلاٹ کو بلاجواز انکوائری کے نام پر سیل رکھنا سمجھ سے بالا تر ہے،واضح رہے کہ شپ بریکرز محکمہ بی ڈی اے کو فی ٹن ساڑھے تین سو روپے ٹیکس ادا کرتے ہیں جوکہ ایک جہاز پر لاکھوں روپے بنتا ہے۔جبکہ بی ڈی اے کی جانب سے شپ بریکرز کے ساتھ ایسا رویہ باعث تشویش قرار دیا جارہا ہے۔ پلاٹ انتظامیہ نے محکمہ بی ڈی اے کے اس نازیبا،غیر اخلاقی،غیر قانونی، کاروبار دشمن رویے سے متعلق وزیر اعلی بلوچستان جام میر کمال خان سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں