عمران خان کے سیمسن

جمشید حسنی
سیمسن جالوت اور یہودی روایات کے اہم کردار ہیں،سیمسن یہودی پہلوان تھا جس طرح رستم شہراب مشہور ایرانی پہلون تھے پہلے زمانے میں سائبر وار ڈرون سٹلائٹ نہیں تھی جنگ میں فرداًفرداً مقابلے ہوتے تھے سیمسن کے بہت لمبے بال تھے،اس کی دشمن قبیلے کی ایک لڑکی سے محبت ہوگئی لڑکی کے قبیلے والوں نے لڑی کو ورغلایا کہ وہ سیمسن سے اس کی طاقت کا راز معلوم کرے لڑکی کا نام ڈپلائیڈ تھا۔سیمسن نے اسے بتلایا کہ اس کی طاقت اس کے بالوں میں ہے۔ساز ش کے ذریعہ نشہ پلا کر اس کے بال کاٹے گئے اسے قید کر کے اندھا کر دیا گیا ایک جشن کے موقع پر سیمسن کو لایا گیا۔اس کے بال بڑھ آئے تھے اور طاقت بحال ہوگئی تھی اس نے کہا اس کی ہتھکڑیاں کھولی جائیں تا کہ وہ ذرا تازہ دم ہو جائے اس نے بڑے ہال کے دو ستونوں کے درمیان کھڑے ہو کر ستونوں کو دھکیلا چھت گر گئی بادشاہ سیمسن اور تمام درباری نیچے مر گئے آج کل علی امین گنڈا پور عمران خان کے سیمسن ہیں عمران بھی اہم یہودی شخصیت آگے خدا خیر کرے۔
قرآن کے مطابق دوسری شخصیت طالوت کی ہے بنی اسرائیل نے خواہش ظاہر کی کہ انہیں بادشاہ دیا جائے حکم ہوا طالوت کو بادشاہ بنالو۔لوگوں نے کہاوہ تو ہماری طرح عام آدمی ہے حکم ہوا جسم اور علم میں تم سے زیادہ ہے،جب جنگ ہوتی تو حضرت طالوت نے دشمن کے طاقتور جنرل جالوت سے مقابلہ کی خواہش ظاہر کی جالوت کے پاس سوائے ایک غلیل کے اور کچھ نہ تھا۔اس نے غُلہ جالوت کی آنکھ میں مارا۔جالوت بے ہوش ہوگیا۔طالوت نے اسے قتل کردیا اور بادشاہ بنا حضرت داؤد کے زمانے کا مشہور کردار اور یا تھا۔ایک روز حضرت داؤد چھت پر کھڑے تھے ان کی نظر ہمسایہ میں اوریا کی بیوی بت سبا پر پڑی جو نہا رہی تھی حضرت داؤد کی نیت خراب ہوگئی اور یاکو دور دراز جنگی محاذ پر بھیجا۔وہ وہاں مارا گیا حضرت داؤد نے بیوہ سے شادی کر لی اس سے حضرت سلیمان پیدا ہوئے۔۔
بات چلی تھی سیمسن سے عمران خان کے پاس پچاس سے اوپر کی کابینہ میں کئی سیمسن ہیں نئے سیمسن شاہ زین بگٹی ہیں،فواد چوہدری،بابر اعوان،چوہدری برادران،شاہ محمود قریشی،بلوچستان کے سردار شیخ رشید،شوکت ترین،اب کتنے نام گنواؤں ابھی آگے دو سال اور ہیں نئی دریافتیں ہوں گی عام آدمی تماش بین مہنگائی کی صورت میں ٹکٹ ملتی ہے انقلاب آنا نہیں تبدیلی کا پرچار ہے۔
حزب اختلاف ہے۔نیب ہے،ایف آئی اے پیشیاں آزاد کشمیر کے انتخابات ہیں کراچی میں ایم کیو ایم کے گفتار کے غازی ایک اور مرکزی وزارت کی جتھے کراچی برساتی نالے صاف نہیں ہوتے،برسات آگئی پیٹرول ساڑھے گیارہ روپے لیٹر مہنگا ہوگیا۔عمران خان کہتے ہیں گھبرائیں نہیں کہتے ہیں کراچی میں سال کے آخر تک 250بسیں آجائیں گی سرکلر ریلولے منزل تک پہنچ نہ سکی کوئٹہ ایک ریل صوبوں کو ملاتی تھی وہ بھی بند بوستان سے سپیزنڈ کو لپور کو کل ٹرین چلے گی وہ تو کچلاک شیخ ماندہ بلیلی کوئٹہ شہر سریاب رکے گی اندرون شہر تو پھر بھی رکشہ بس میں سوار ہونا پڑیگا،
مستقبل حزب اختلاف کا لائحہ عمل حکمرانوں کی فلاح عام کی پالیسیاں معیشت کورونا بین الاقوامی سیاست فی الحال تو افغان مسئلہ ہے۔ امریکہ جان چھڑا گیا خانہ جنگی ختم نہیں ادھر ہم کو چودھراہٹ کا شوق پنجاب میں کہتے ہیں ایک آدمی جہاں شادی ہوتی جہاں دیگیں ہوتیں وہاں آکر کھڑا ہوجاتا،وے فلاں جگہ سالن ددو،فلاں جگہ چاول دو،فلاں جگہ پانی بلاؤ اس کا نام گھپٹرو ہوگیا،اب ہم بھی ستر ہزار شہری مرے،چار ہزار فوجی 20ارب ڈالر نقصان دس لاکھ وزیرستان کے بے گھر چالیس لاکھ افغان مہاجرکہتے ہیں اور مہاجر آئیں گے بارڈر سیل کردیں آپ پر کیا جبر ہے۔بد نامی پھر بھی ہماری کہ اسامہ ایبٹ آباد میں مارا گیا،امریکہ اگر بین الاقوامی شرارتیں کرتا ہے اس کے پاس طاقت ہے ٹیکنالوجی ہے۔ڈالر عالمی مسئلہ ہے ہمارے پاس کیا ہے۔اندرون ملک سیاستدانوں کی ایک دوسرے پر بد اعتمادی ایک دوسرے پر الزامات کرپشن ہے بیرونی قرضے،راولپنڈی رنگ روڈ میں بارہ ارب کا گھپلہ ہے،کمشنر جیل گیا،رقم تو ضائع ہوگئی جمہوری ادارے مستحکم نہیں،زرداری،جہانگیر ترین،شریف خاندان،خاقان عباسی کی خوشحالی میں سیاست کا کتنا حصہ ہے۔ہم کوئی جانثار ہے۔
امریکہ صدر اوباما ریٹائرمنٹ کے بعد شکاگو میں نوکری کررہا ہے۔کلنٹن کی بیوی ہماری وکالت کرتی ہے اوباما کی دو بیٹیاں ہیں نہ کلنٹن نہ اوباما کی مریم اور شر میلا نہیں بچے عام زندگی بسر کرتے ہیں۔
ہمارے سیمسن بہت ہیں ہمارے سردار یار محمد رند کے استعفیٰ کا بھی معلوم نہیں کیا ہوا بلدیاتی انتخابات ہوتے نظر نہیں آتے،بلاول مراد علی شاہ امریکہ نواز شریف اسحق ڈار برطانیہ مریم نواز کی تقریریں سنیں آزاد کشمیر کے انتخابات بھی ہو جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں