مشرف کے خدمت میں عمران خان کے ساتھ اسفندیارولی خان بھی پیش پیش تھے، جے یو آئی

اسلام آباد :ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے میاں افتخار حسین کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ وزیرستان میں جے یو آئی کے جلسے سے میاں افتخار اور ان کی قیادت حواس باختہ ہوگئی ہے۔اپنے بیان میں اسلم غوری نے کہاکہ انضمام کے خوشنما نعرے کی آڑ میں پشتونوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والے کس منہ سے پشتونوں کے حقوق کی بات کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ کے منظور نظر بلوچستان حکومت میں فائدے اٹھانے والی اے این پی نے کے پی میں بغیر تنخواہ کے اسٹیبلشمنٹ کی نوکری کے لئے درخواست دے رکھی ہے۔انہوں نے کہاکہ بیس سالہ امریکی قبضے کے دوران اے این پی کی قیادت کو افغان قوم کے مظلومیت یاد نہ آئی،آج جب امریکی وہاں سے شکست کھا کر جارہے ہیں تو ان کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں۔ ترجمان جے یو آئی نے کہاکہ ایمل ولی خان کی سیاست نے اے این پی کو ولی باغ تک محدود کر دیا ہے، فی الحال انہیں قوم کی فکر کی بجائے اپنی فکر کھائے جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ بیگم نسیم ولی خان کی روح آج بھی اسفندیار،ایمل ولی خان اور میاں افتخار سے سوال کر رہی ہے کہ لاکھوں ڈالر لے کر کن قوتوں کے لئے کرایہ کے قاتل بننے کی خدمت سرانجام دی؟۔اسلم غوری نے کہاکہ جے یو آئی جس وقت قبائل کا مقدمہ لڑ رہی تھی تب اے این پی قبائل پر ہونے والے ڈرون حملوں پر خاموش رہنے کی تنخواہ وصول کر رہی تھی۔انہوں نے کہاکہ اے این پی کو اصل غم افغانستان سے امریکی انخلاء کا ہے، معلوم نہیں تھا کہ اشرف غنی سے زیادہ غم اسفندیار یار ولی کمپنی کو ہوگا۔اسلم غوری نے کہاکہ ایمل ولی بھی بیرونی طاقتوں کو خوش کرکے آئندہ کے پی میں عمران خان کی طرح سلیکٹر بننا چاہتے ہیں،جے یو آئی ایمل ولی کے اس خواب کو پورا نہیں ہونے دے گی۔انہوں نے کہاکہ مشرف کے خدمت میں عمران خان کی طرح اسفندیارولی بھی پیش پیش تھے، آنکھیں بند رکھنے سے حقائق نہیں بدلتے

اپنا تبصرہ بھیجیں