حیات جرم زندگی وبال

تحریر:جمشیدحسنی
14اگست کے حوالہ ہے ٹی وی پروگرام میں یہ اصطلاح شاعر نے اپنے کلا میں استعمال کی ہے۔جی ہاں سالانہ آڈٹ رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران پی ٹی آئی حکومت ہیں۔404ارب روپیہ کی بے ضابطگیاں ہوئی دوسرا جائزہ ہے 38اضلاع میں 50%پینے کا پانی آلودہ ہے 22کی لاگت سے1500فلٹریشن پلانٹ لگیں گے۔ایک پلانٹ پر 30لاکھ روپیہ خرچ آئے گا،حکومت کہتی ہے شہباز شریف دور میں ایک پلانٹ پر چھ کروڑ روپیہ لگا۔اب معلوم نہیں 30لاکھ اور چھ کروڑ کے پلانٹ میں تکنیکی فرق اور CADACIRYیا استعداد کیا ہے۔سندھ ہیں کہتے ہیں دوران سال آوارہ کتوں نے8650افراد کو کاٹا چرچا تھا کتوں کو ویکسین لگے گی۔
مرتضیٰ وہاب کراچی کے انڈسٹریز بنے،عمران خان ایک روزہ کرای کا دورہ ہے۔بحریہ کی تقریب میں شرکت ہوگی بیلہ میں مینگروزکا معائنہ کریں گے مینگروز ساحل سمندر پر آگنے والی جھاڑی ہوتی ہے۔ایک ٹی وی نیوز چیل نے دبے لفظوں میں کہا شاید سندھ کے وزیر اعلیٰ تبدیل ہوا۔ادھر پنجاب اسمبلی میں فردوس عاشق اعوان کو جانے نہیں دیا گیا شاباش ان کی ڈھٹائی پر کہتا خبر ہے عمران خان نے بلاتا ہے۔نوکری لگ رہی ہیں،وزارتیں تبدیل ہوتی ہیں کارکردگی پر کوئی جوابدہی نہیں۔پنجاب مظفر گڑھ میں سابق ایم این اے جمشید دستی کے بھائی اور وزیر کھوکھر کے بھائی قتل ہوئے بلوچستان میں عبیداللہ کاسی قتل ہوا آپریشن میں پانچ لوگ تھنڈے کر دیئے گئے نہ گواہ نہ چالان نہ ضمانت نہ عدالت۔ایں دفتر عرقاب بے نقاب شد۔
کوئٹہ میں یکے بعد دیگر ے چار دھماکے ہوئے ہیں تین جانیں گئیں ہم جی افغان بارڈر بند ہے۔بیرونی ذرائع ابلاغ کہتے ہیں طالبان نے بند کیا ہے ا فغانستان پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کو منہ نہ لگایا ہم پھر اسے ہندوستان کی شرارت کہتے ہیں وہ دو سال کے لئے سلامتی کونسل کا سربراہ ہے۔وزرارت خارجہ دھاڑیں ماررہا ہے چپ ہو جائیں اگلی گیم احتیاط سے کھیلیں ہماری اگلی گیم امریکی صدر کے ٹیلیفون کا انتظار اتنی بے چینی زیب نہیں دیتی کیوبا امریکہ کا ہمسایہ چھوٹ ملک ہے وہ بھی آخر اپنی بقاء پر قائم ہے افغان بھی تو چالیس سال سے لڑ رہے ہیں۔ویت نامی تیس سال لڑے امریکہ روس نیٹو کو افغانستان سے جانا پڑا ایران امریکہ کے آگے نہیں جھکا افغانستان کچھ ہو ایک انچ زمین ادھر ُادھر نہیں ہوئی اب بھی وہ کسی پر انحصار نہیں کریں گے۔انہیں ہماری طرح فیٹف ورلڈ بینک آئی ایم ایف کی خوشنودی نہیں چاہیے وہ دکھ درد سہنے کے عادی ہیں کسی کا احسان نہیں کسی سے شرمندہ نہیں کسی سے خواستگار نہیں وہ ہماری طرح پر چار نہیں کرتے کہ ہم نے ستر ہزار لوگ چار ہزار فوجی مروائے،کیوں مروائے،انہوں نے نہ تو او آئی سی اور نہ عالم اقوام نے کبھی گلہ کیا،روس مغرب امریکہ کوئی اس کا دوست نہیں سعودی عرب یمن کا مسئلہ نہ حل کرسکا ہم کشمیر کا مسئلہ حل نہ کرواسکے فلسطینی ستر سال سے خوار ہور ہے ہیں شام اردن اپنا علاقہ اسرائیل سے واپس نہ لے سکے۔
میں دور نکل گیا عمران خان کے دو سال رہتے ہیں دیکھیں کتنے لوگوں کو روز گار اور گھر ملتے ہیں روٹی کپڑا مکان پیپلزپارٹی کا بھی پچاس سال سے وعدہ ہے تھر میں بچے بھوک سے مررہے ہیں آج بھٹو کی سیاسی میراث کا وارث زرداری خاندان ہے،اب کہتے ہٰن بلوچستان میں حکومت بنے گی سردار زہری اور جنرل قادر جیالے ہوگئے ہیں مسلم لیگ کہتی ہے زہری کی تو حکومت زہری نے گرائی تھی پہلے بسم کاکڑ کابینہ میں پیپلزپارٹی کے اکلوتے وزیر تھے آج کل خاموش ہیں صادق عمرانی کی بھی خبر نہیں اسلم رئیسانی کہتے ہیں انہیں پیپلزپارٹی سے کوئی نہیں نکال سکتا لشکری رئیسانی نے سینیٹ سے استعفے دیا۔اسلم رئیسانی آج کل ایم فل کرہے ہیں ذرا مطالعہ میں مصروف ہیں بلوچستان میں اور کون جیالا بنے گا،ہماری معلومات محدود ہیں۔انتظار فرمائے زندگی کو وبال نہ سمجھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں