بلوچستان کے علاقوں میں سب سے زیادہ پسماندہ علاقہ واشک ہے، زابد ریکی
اسلام آباد: بلوچستان اسمبلی کے رکن میر زابد ریکی نے کہا کہ بلوچستان کے علاقوں میں سب سے زیادہ پسماندہ علاقہ واشک ہے، جہاں کے مکینوں کو مناسب طبی سہولتیں بھی میسر نہیں، ضلع ہونے کے باوجود ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال نہیں ہے، جبکہ وہاں کے طلباء و طالبات کیلئے میٹرک سے آگے کا تعلیمی نظام بھی میسر نہیں جس کی وجہ سے وہاں کے بچوں کے مستقبل داپر لگے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز بلوچستان اسمبلی کے رکن میر زابد ریکی نے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ واشک بلوچستان کا پسماندہ ترین علاقہ ہے جو ابھی تک تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے، بلوچستان کے بچوں کے مستقبل اندھیروں کی نظر ہیں میٹرک سے آگے تعلیمی نظام نہ ہونے کے باعث اعلیٰ تعلیم سے محرومی کا شکار ہے جبکہ وہاں کی سڑکیں پختہ نہ ہونے کی وجہ سے مریض ہسپتالوں تک نہیں پہنچ پاتے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ سال ماہ جولائی میں ان کی ملاقات آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے ہوئی جس میں آرمی چیف نے بلوچستان کے ضلع واشک میں یونیورسٹی اور ہسپتال کے قیال کا وعدہ کیا تھا، اور اس علاقے کے دورہ کے متعلق بھی یقین دہانی کرائی تھی تاہم آٹھ ماہ گزرنے کے باوجو د آج تک کسی قسم کا کوئی کام نہیں شروع ہوا جس کے باعث واشک کے مکینوں کی دل آزاری ہورہی ہے، سوالات کے جواب دیتے ہوئے میر زابد ریکی نے کہا کہ چیف منسٹر بلوچستان جام کمال خان کی بھی متعدد بار توجہ دلائی گئی ہے مگر ان کی جانب سے کوئی دلچسپی نہیں لی جاتی، صبح سے لے کر شام تک ان کے انتظار میں بیٹھے رہتے ہیں مگر ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملتا،بلوچستان اسمبلی کے 23 ایم پی ایز ان سے گزارشات کر چکے ہیں مگر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا، انہوں نے حکومت اور آرمی چیف سے اپیل کی کہ واشک پر دھیان دیا جائے اور وہاں پر ترقیاتی کاموں کیلئے کئے گئے وعدہ کو پایا تکمیل تک پہنچایا جائے۔