کرپشن کے خاتمے تک کشکول ہمارے ہاتھ میں رہے گا، چیئرمین نیب
چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ ملک سے جب تک کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوتا اس وقت تک کشکول ہمارے ہاتھ میں رہے گا۔لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا بنیادی کام کرپشن کا خاتمہ ہے لیکن اس کے لیے بھی ایک مضبوط ادارہ اور مربوط پالیسی کی ضرورت ہے، یہ مناسب نہیں کہ آپ ہر تیسرے دن یہ کہیں کہ ادارے کے پاس فلاں اختیار یا پالیسی نہیں ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے دنوں ایک صاحب نے کہا کہ ریکوری کہاں چلی گئی؟ نیب کوئی الماری نہیں ہے جس کے اندر ریکوری رکھی گئی ہے، حالیہ مدت میں 50 ارب سے زائد کی ریکوری لوگوں میں تقسیم ہوچکی ہے، وہ لوگ اور ان کی دستاویزات ہمارے پاس بطور ثبوت موجود ہیں۔جاوید اقبال نے کہا کہ میں نے گزشتہ ساڑھے 4 برسوں میں یہی کوشش کی کہ کسی کی عزت نفس مجروح نہ ہو، خواہ وہ کوئی بھی ہو، لیکن یہ لوگ جب آتے ہیں اور ان سے پوچھا جائے کہ آپ نے ایسا کیا ہے؟ تو ان کے ماتھے پر تیوریاں آجاتی ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے ساتھ بداخلاقی اور بدسلوکی کی جارہی ہے، یہ بدسلوکی یا بداخلاقی نہیں ہے، آپ نے لوگوں کی جو امانت لوٹی اس کا کوئی تو ازالہ ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس ملک سے جب تک کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوتا اس وقت تک ہمارے ہاتھ میں کشکول رہے گا، میں دعوت دیتا ہوں کہ جسے بھی حساب کتاب چاہیے وہ نیب کے کسی بھی دفتر میں جب چاہے آکر حساب کتاب لے لے، اگر کوئی خامی نظر آئی تو میں اس کی ذمہ داری قبول کروں گا۔ان کا کہنا تھا کہ جتنی ریکوری آج تک ہوئی ہے اس کا حساب موجود ہے، نیب واحد ادارہ ہے جس کا مکمل آڈٹ ہو چکا ہے، کچھ خامیاں ضروری ہوں گی لیکن یقین دلاتا ہوں کہ وہ ارادتاً نہیں ہوئیں، خامیوں سے پاک صرف رب کی ذات ہے۔


