دنیا نرم لاک ڈاؤن کی طرف گامزن

دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا نے سماجی اور انفرادی معاملات کے ساتھ ساتھ، معیشت کا پہیہ بھی جام کر رکھا ہے، ان حالات میں چند ممالک میں وبا پر کسی حد تک قابو پالینے کے سبب لاک ڈاؤن میں محتاط نرمی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ پاکستان سمیت کچھ ملکوں میں وبا پر قابو پائے بغیر ہی لاک ڈاؤن میں نرمی کی بات کی جا رہی ہے، البتہ کچھ ممالک اب بھی محتاط ہیں۔ یورپ میں کورونا وائرس نے سب سے زیادہ اٹلی کو متاثر کیا جہاں 4 مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کر دی گئی ہے۔
برطانیہ میں لاک ڈاؤن غور و غوص جاری ہے، برطانیہ کے وزیراعظم نے ملک میں جاری لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے لیکن اس کیلئے کچھ شرائط رکھ دی ہیں۔ خود کووڈ انیس سے حال ہی میں صحت یاب ہونے والے بورس جانسن کی یہ شرائط یقینا دنیا بھر کے رہنماؤں کو آسانی سے سمجھ میں آ سکتی ہیں۔ جبکہ دوسری جانب چین کے قریبی ممالک میں ملا جلا رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے۔ شرح اموات میں کمی نہ آنے کی وجہ سے جاپان میں ایمرجنسی کو 31 مئی تک بڑھا دیا گیا ہے۔ ہانگ کانگ میں گزشتہ 15 دنوں میں کوئی موت واقع نہ ہونے کے سبب 7 مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ 3ماہ سے زائد عرصے سے جاری کورونا وائرس کےخلاف جنگ میں جنوبی کوریا بڑی حد تک کامیاب ہوا ہے۔جنوبی کوریا میں بھی گزشتہ 15 دنوں سے کوئی شہری اس وبا کے سبب ہلاک نہیں ہوا ہے لہذا لاک ڈاؤن میں نرمی کے فورا بعد بے چین مقامیوں نے ساحل سمندر کا رخ کر ہی لیا اور جی بھر کر گزشتہ دنوں مسلسل بھگتی ہوئی تنہائی سے عارضی فرار کا جشن منایا۔ چین کے ایک پڑوسی اور دیرینہ دوست پاکستان میں لاک ڈاؤن کے حوالے سے حالات و معاملات دنیا سے کچھ ہٹ کر چل رہے ہیں۔وفاق اور سندھ حکومت میں کشیدگی برقرار ہے وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ غریب لوگ لاک ڈاؤن بالکل برداشت نہیں کر سکتے اور وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا خیال ہے کہ لوگوں کی جانیں بچانا اولین ترجیح ہونا چاہئے۔ وفاق نے اعلان کیا ہے کہ 9 مئی سے لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی زیر غور ہے لیکن حکومت سندھ کی جانب سے لاک ڈاؤن میں فوری نرمی کے کسی اعلان کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔ایک طرف فکر معاش اول تا آخر ترجیح ہے اور دوسری طرف جان ہے تو جہاں ہے کا مستقل نعرہ ہے دیکھتے ہیں کہ کورونا پر سیاست کا یہ منحوس اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں