عالمی عدالت کا افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات کا حکم

واشنگٹن:افغان اور امریکی فورسز و طالبان کے ساتھ ساتھ سی آئی اے کی جانب سے کئے گئے انسانیت سوز جنگی جرائم کیخلاف تحقیقات کا حکم دیدیا گیا ہے امریکی ادارے کے مطابق امریکی فورسز کے خلاف استغاثہ کو جرائم کی تحقیقات کا حکم دیدیا گیا ہے یہ بات بھی اہم ہے کہ عالمی جرائم عدالت عرصے سے مسترد کرتے ہوئے تعاون سے انکار کرتا رہا ہے جان بولٹن نے کہا تھا کہ دنیا بھر میں ہونے والے مظالم کی دادرسی کیلئے 2002ء میں عدالت کا قیام عمل میں آیا تھا خودمختاری اور امریکی مفادات کو ناقابل قبول خطرات لاحق ہیں ججز پہلے ہی تسلیم کر چکے ہین کہ بڑے پیمانے پر جرائم کا ارتکاب کیا گیا اس معاملے میں یہ انصاف کے مفاد میں نہیں ہو گا فیصلے پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نے افغانستان میں انصاف کے خواہاں متاثرہ افراد کی خواہش کو نظر انداز کر دیا ہے گزشتہ سال کے آخری ماہ میں ہونے والی سماعت کے دوران پراسیکیوٹر نے تسلیم کیا تھا کہ پری ٹرائل ججز نے گزشتہ سال اپریل میں عالمی عدالت انصاف میں تحقیقات کی اجازت نہ دے کر اپنے اختیارات سے تجاوز کیا تھا

اپنا تبصرہ بھیجیں